حسین شمسی
محفلین
پیڑ پیپل کا اک دن لگاؤں گا میں
اُس کے سائے میں پھر بیٹھ جاؤں گا میں
اپنا میخانہ خود اب بناؤ گا میں
دوستوں کو وہاں پر بُلاؤں گا میں
کس طرح سے يتیما وہ بھوکی مری
داستاں وہ خدا کو سناؤں گا میں
اے مرے ہم نوا تجھ سے وعدہ رہا
تجھ کو مر کر بھی اپنا بناؤں گا میں
پھول تو پھول ہیں ان کی اوکات کیا
تم جو بولو ستارے بھی لاؤں گا میں
ایک دریا سے ان بن ہوئی ہے مری
آگ جا کر اب اُس کو لگاؤں گا میں
نیند اب نے اگر مجھ کو آئی صنم
اپنی آنکھیں اے جانم جلاؤں گا میں
حسین شمسی بسمل
اُس کے سائے میں پھر بیٹھ جاؤں گا میں
اپنا میخانہ خود اب بناؤ گا میں
دوستوں کو وہاں پر بُلاؤں گا میں
کس طرح سے يتیما وہ بھوکی مری
داستاں وہ خدا کو سناؤں گا میں
اے مرے ہم نوا تجھ سے وعدہ رہا
تجھ کو مر کر بھی اپنا بناؤں گا میں
پھول تو پھول ہیں ان کی اوکات کیا
تم جو بولو ستارے بھی لاؤں گا میں
ایک دریا سے ان بن ہوئی ہے مری
آگ جا کر اب اُس کو لگاؤں گا میں
نیند اب نے اگر مجھ کو آئی صنم
اپنی آنکھیں اے جانم جلاؤں گا میں
حسین شمسی بسمل