محمد اظہر نذیر
محفلین
وہ مجھ سے الگ نہیں رہتا
اُسے کیوں پھر کہو جدا تم لوگ
اُلجھا وہ کام کاج میں ہے
اُسے کیوں پھر کہو خفا تم لوگ
کان پڑنے پہ جو لگے مدہم
اُسے کیوں پھر کہو صدا تم لوگ
جو تمہیں بلانے کو ہی نہیں ہے
اُسے کیوں پھر کہو ندا تم لوگ
دم گھٹا جا رھا اگر ہو تو
اُسے کیوں پھر کہو فضا تم لوگ
مرض جس سے بڑھے اگر یارو
اُسے کیوں پھر کہو شفا تم لوگ
دل ہی جسے ملا تونگر
اُسے کیوں پھر کہو گدا تم لوگ
پتھر کا جو بنا ہوا اظہر
اُسے کیوں پھر کہو خدا تم لوگ
اُسے کیوں پھر کہو جدا تم لوگ
اُلجھا وہ کام کاج میں ہے
اُسے کیوں پھر کہو خفا تم لوگ
کان پڑنے پہ جو لگے مدہم
اُسے کیوں پھر کہو صدا تم لوگ
جو تمہیں بلانے کو ہی نہیں ہے
اُسے کیوں پھر کہو ندا تم لوگ
دم گھٹا جا رھا اگر ہو تو
اُسے کیوں پھر کہو فضا تم لوگ
مرض جس سے بڑھے اگر یارو
اُسے کیوں پھر کہو شفا تم لوگ
دل ہی جسے ملا تونگر
اُسے کیوں پھر کہو گدا تم لوگ
پتھر کا جو بنا ہوا اظہر
اُسے کیوں پھر کہو خدا تم لوگ