نوید رزاق بٹ
محفلین
السلام علیکم و رحمۃ اللہ احباب۔ چند اشعار پیشِ خدمت ہیں، اِس درخواست کے ساتھ کہ جہاں کہیں کمی بیشی نظر آئے ضرور نشاندہی فرمائیں تاکہ بہتری کی کوشش کی جا سکے۔ جزاکم اللہ خیر ۔ (حضراتِ محترم الف عین ، فاتح ، مہدی نقوی حجاز )
کیسی تاویل مِرے دوست، بہانہ کیسا
زخم جاگیرِ محبت ہیں، چُھپانا کیسا
زخم جاگیرِ محبت ہیں، چُھپانا کیسا
شدتِ لمس سے جلتا ہے بدن جلنے دو
پہلوئے یار میں دامن کو بچانا کیسا
پہلوئے یار میں دامن کو بچانا کیسا
شعر در شعر ٹپکتا ہے قلم سے میرے
ڈھونڈ رکھا ہے تِرے غم نے ٹھکانا کیسا
ڈھونڈ رکھا ہے تِرے غم نے ٹھکانا کیسا
آ کے اِک روز بچا لے گا مسیحا کوئی
دیکھ بیٹھے تھے سبھی خواب سہانا کیسا
دیکھ بیٹھے تھے سبھی خواب سہانا کیسا
دن کے ڈھلتے ہی تِری یاد کی خوشبو بن کر
جاگ اُٹھتا ہے کوئی درد پرانا کیسا
جاگ اُٹھتا ہے کوئی درد پرانا کیسا
ہم نے ہر موڑ پہ بیچا ہے اصولوں کو نویدؔ
اور اب ہم کو شکایت، ہے زمانہ کیسا
اور اب ہم کو شکایت، ہے زمانہ کیسا
(نوید رزاق بٹ)