کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا غزل نمبر 149 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
الف عین سر
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا
مُجھ سے زادِ سفر بھی چِھین لیا

اِک تو تقدیر نے جفائیں کیں
پِھر دُعا سے اثر بھی چِھین لیا

چھوڑ کے ایسے وہ گئے ہیں مجھے
چینِ قلب و جگر بھی چِھین لیا

میرے رہبر کہاں ہے، رہزن نے
ہائے سب مال و زر بھی چِھین لیا

عِشق نے دربدر کیا ہے ہمیں
اب بھٹکتے ہیں گھر بھی چِھین لیا

وہ ہوا چل پڑی کہ لوگوں کے
دِل سے ذوقِ نظر بھی چِھین لیا

سچ ہے لالچ بڑی بُری ہے بلا
مُجھ سے میرا نگر بھی چِھین لیا

عِشق میں لُٹ چُکے ہیں ہم اتنا
اِک تھا حاصل وہ در بھی چِھین لیا

خُواہشِ زِندگی نے تھام لیا
ڈُوب جانے کا ڈر بھی چِھین لیا

عِشق میں اپنا کیا رہا
شارؔق
اِک دلِ مُختصر بھی چِھین لیا
 

الف عین

لائبریرین
الف عین سر
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا
مُجھ سے زادِ سفر بھی چِھین لیا
کس نے؟
اِک تو تقدیر نے جفائیں کیں
پِھر دُعا سے اثر بھی چِھین لیا
کس نے؟

چھوڑ کے ایسے وہ گئے ہیں مجھے
چینِ قلب و جگر بھی چِھین لیا
چین کے ساتھ فارسی اضافت نہیں آ سکتی، چین ہندی ہے

میرے رہبر کہاں ہے، رہزن نے
ہائے سب مال و زر بھی چِھین لیا
ٹھیک

عِشق نے دربدر کیا ہے ہمیں
اب بھٹکتے ہیں گھر بھی چِھین لیا
اب بھٹکتے ہیں فقرے کی وجہ سے یہ واضح نہیں رہتا ہے گھر بھی عشق نے چھینا ہے۔ کون بھٹکتے ہیں؟ یہ بھی واضح نہیں

وہ ہوا چل پڑی کہ لوگوں کے
دِل سے ذوقِ نظر بھی چِھین لیا
ہوا چلی محاورہ ہے، چل پڑی نہیں۔ کس نے چھین لیا؟

سچ ہے لالچ بڑی بُری ہے بلا
مُجھ سے میرا نگر بھی چِھین لیا
کس نے،؟

عِشق میں لُٹ چُکے ہیں ہم اتنا
اِک تھا حاصل وہ در بھی چِھین لیا
کس نے؟

خُواہشِ زِندگی نے تھام لیا
ڈُوب جانے کا ڈر بھی چِھین لیا
کس نے؟ تقابل ردیفین بھی ہے

عِشق میں اپنا کیا رہا شارؔق
اِک دلِ مُختصر بھی چِھین لیا
وہی بات کہ کس نے؟ فاعل واضح کیا جائے پوری غزل میں
 

امین شارق

محفلین
شکریہ الف عین سر اب دیکھئے گا کچھ تبدیلیاں کی ہیں اور کچھ وضاحتیں ہیں۔۔۔
دوسرا مصرعہ تبدیل کیا ہے۔
کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا
غم نے زادِ سفر بھی چِھین لیا


کس نے؟ تقدیر نے
اِک تو تقدیر نے جفائیں کیں
پِھر دُعا سے اثر بھی چِھین لیا


دوسرا مصرعہ تبدیل کیا ہے چین کی جگہ سکون لکھ دیا ہے
چھوڑ کے ایسے وہ گئے ہیں مجھ
کہ سکونِ جگر بھی چِھین لیا


اب کی جگہ ہم کردیا ہے۔
عِشق نے دربدر کیا ہے ہمیں
ہم بھٹکتے ہیں گھر بھی چِھین لیا


ہوا چلی محاورہ ہے، چل پڑی نہیں۔ کس نے چھین لیا؟
ہوا ہے چلی کردیا ہے ذوقِ نظر اس چلنے والی نئی ہوانے چھینا ہے۔۔
وہ ہوا ہے چلی کہ لوگوں کے
دِل سے ذوقِ نظر بھی چِھین لیا


کس نے،؟ لالچ نے
سچ ہے لالچ بڑی بُری ہے بلا
مُجھ سے میرا نگر بھی چِھین لیا


کس نے،؟ عشق نے
عِشق میں لُٹ چُکے ہیں ہم اتنا
اِک تھا حاصل وہ در بھی چِھین لیا


کس نے؟ تقابل ردیفین بھی ہے
تقابل ردیفین درست ہوگیا
کس نے؟ جینے کے خواہش نے ڈوبنے نہیں دیا۔
خُواہشِ زِندگی نے یوں تھاما
ڈُوب جانے کا ڈر بھی چِھین لیا


کس نے،؟ عشق نے
عِشق میں اپنا کیا رہا شارؔق
اِک دلِ مُختصر بھی چِھین لیا
 

الف عین

لائبریرین
دوسرا مصرعہ تبدیل کیا ہے۔
کیسے اُڑتا کہ پر بھی چِھین لیا
غم نے زادِ سفر بھی چِھین لیا
درست ہو گیا
کس نے؟ سوالات کے جوابات تو تم دے رہے ہو، شعر کے الفاظ نہیں ، اگرچہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ مگر بہتر ہو کہ الفاظ ہی ایسے ہوں کہ وضاحت ہو جائے

تقدیر کا جفا کرنا بھی عجیب ہے

سکون جگر والا شعر درست ہو گیا

عِشق نے دربدر کیا ہے ہمیں
ہم بھٹکتے ہیں گھر بھی چِھین لیا
کو
دربدر کر گیا یوں ہم کو عشق
ایک گھر تھا، وہ گھر....

"یوں تھاما" سے شعر بہتر ہو گیا
باقی اشعار کے الفاظ بدلنے کی کوشش کرو
 
Top