الف نظامی
لائبریرین
کرکٹ ورلڈ کپ فائنل (2015)
کل 29 مارچ کوملبورن کرکٹ گراونڈ میں کرکٹ ورلڈ کپ فائنل میں چوٹی کی دو ٹیمیں یعنی نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا مدمقابل ہوں گی۔
میچ پاکستانی وقت کے مطابق صبح 8:30 بجے شروع ہوگا۔
آسٹریلیا اس سے قبل 4 مرتبہ ورلڈ کپ جیت چکا ہے جب کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم پہلی مرتبہ ورلڈ کپ فائنل میں پہنچی ہے۔
نیوزی لینڈ:بیٹنگ کے شعبے میں کپتان برینڈن میک کولم، مارٹن گپٹل، گرانٹ ایلیٹ اور کورے اینڈرسن آسٹریلیا کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں جب کہ موجودہ ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے ٹرینٹ بولٹ، ٹم ساؤتھی اور ڈینئل ویٹوری پر نیوزی لینڈ کا زیادہ انحصار ہے۔
دوسری جانب آسٹریلیا بھی پانچویں بار ورلڈ چیمپئن بننے کی خواہش لے کر کیویز پر پوری طاقت سے جھپٹے گا اور اگر میگا ایونٹ میں شاندار کارکردگی دکھانے والے اسٹیون اسمتھ، گلین میکس ویل اور شین واٹسن کا بیٹ چل گیا تو وہ کیوی بالروں کی ناک میں دم کرسکتے ہیں جب کہ بولنگ کے شعبے میں مچل اسٹارک، مچل جانسن اور جوش ہیزل ووڈ وکٹیں لینے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو کیویز کی مضبوط بیٹنگ لائن کو بھی اکھاڑ سکتے ہیں۔ (ماخذ:-روزنامہ ایکسپریس)
اگر دونوں ٹیموں کے اب تک کھیلے گئے باہمی ایک روزہ مقابلوں پر نگاہ دوڑائیں تو مجموعی طور پر آسٹریلیا کا غلبہ نظر آتا ہے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے مابین اب تک 126 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے کھیلے جاچکے ہیں جن میں سے 85 میں آسٹریلیا کو فتح نصیب ہوئی جبکہ نیوزی لینڈ صرف 35 مقابلوں میں ہی کامیابی حاصل کرسکا۔ یوں آسٹریلیا کی فتوحات کی شرح 67 فیصد ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ آسٹریلیا باہمی ایک روزہ مقابلوں کی 41 سالہ تاریخ میں زیادہ تر نیوزی لینڈ پر حاوی رہا ہے۔(ماخذ:-کرک نامہ ڈاٹ کام)
میری ہمدردیاں نیوزی لینڈ کےساتھ ہیں کہ وہ کرکٹ ورلڈ کپ 2015 کی فاتح بنے لیکن ظاہر ہے کہ جو ٹیم زیادہ محنت کرے گی وہی جیتے گی
اب باری ہے آپ کی، بتائیے کہ آپ کی فیورٹ ٹیم کون سی ہے اور تجزیہ کیا کہتا ہے کہ کون سی ٹیم جیتے گی؟
آخری تدوین: