فخرنوید
محفلین
گارڈین کی ویب سائٹ پر ہیکرز کا حملہ
بی بی سی ۔۔۔۔۔برطانیہ کے انگریزی اخبار گارڈین کی ملازمتوں کی ویب سائٹ کو کمپیوٹر ہیکرز نے نشانہ بنایا ہے۔
کمپنی کے مطابق ویب سائٹ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کے دوران اندیشہ ہے کہ سائٹ کو استعمال کرنے والے کچھ صارفین کی ذاتی معلومات کو خطرہ ہو اور ایسے صارفین کی نشاندہی کے بعد انھیں ای میل کے ذریعے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
گارڈین کے مطابق ویب سائٹ چلانے والی کمپنی نے اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ ویب سائٹ اب استعمال کے لیے محفوظ ہے۔
پولیس کے افسران اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ گارڈین کے مطابق ایک ماہ میں بیس لاکھ سے زائد افراد ویب سائٹ استعمال کرتے ہیں۔گارڈین کی ملازمتوں کی ویب سائٹ پر ایک بیان درج کیا گیا ہے جس کے مطابق ’ آپ کو اس بات کی یقین دہانی کرواتے ہیں کہ ہم ویب سائٹ استعمال کرنے والوں کی ذاتی معلومات کی حفاظت کریں گے اور اس صورتحال سے انتہائی سنجیدگی سے نمٹ رہے ہیں۔‘
کمپنی نے متاثرین کو ایک ای میل کی ہے جس کے مطابق’ آپ نے ملازمت کے حصول کے لیے ویب سائٹ پر ایک یا دو بار درخواست فارم پُر کیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ان دراخواستوں میں دی گئی ذاتی معلومات تک رسائی ممکن ہوئی ہو‘۔
یہ بات پریشان کنُ ہے کہ آپ کے متعلق بہت ہی اہم معلومات جن میں سابق ملازمت کے حوالے سے معلومات، تاریخ پیدائش اور گھر کا موجودہ پتا شامل ہے وہ غلط ہاتھوں میں چلی گئی ہیں
پال روکس
بیان کے مطابق’ اس بات پر یقین نہیں کیا جا سکتا ہے کہ بینک کی تفصیلات اور مالی معلومات پر کوئی اثر پڑا ہو لیکن پولیس کی ہدایت پر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے کریڈٹ فراہم کرنے والے اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے صارفین کے اکاؤنٹس پر نظر رکھیں۔
ای میل وصول کرنے والوں کو متعدد ایسے اداروں کی معلومات بھی فراہم کی گئی ہیں جو شناختی فراڈ سے بچاؤ کے حوالے سے مشورے دیتے ہیں۔
گارڈین کے ٹیکنالوجی ڈائریکٹر کے مطابق ’ ویب سائٹ استعمال کرنے والے تمام صارفین متاثر نہیں ہوئے ہیں۔‘
ویب سائٹ استعمال کرنے والے صارف پال روکس نے اس واقعے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ بات پریشان کنُ ہے کہ آپ کے متعلق بہت ہی اہم معلومات جن میں سابق ملازمت کے حوالے سے معلومات، تاریخ پیدائش اور گھر کا موجودہ پتا شامل ہے وہ غلط ہاتھوں میں چلی گئی ہیں‘۔
چالیس سالہ پال جو کہ پیشے کے لحاظ سے صحافی ہیں کا کہنا ہے کہ ہیکرز نے جو معلومات حاصل کر لی ہیں وہ ان کے لیے قرض حاصل کرنے یا کریڈٹ کارڈ کے حصول کے لیے کافی ہیں۔ انہوں نے اپنے بینک سے اس واقعے کے حوالے سے رابطہ کیا ہے تاکہ اس حوالے سے کریڈٹ کارڈ ریفرنس ایجنسی کو مطلع کر دیا جائے۔