عمران شناور
محفلین
گام گام خواہشیں
نا تمام خواہشیں
ہر خوشی کی موت ہیں
بے لگام خواہشیں
لے ہی آئیں آخرش
زیرِ دام خواہشیں
ہوش میں نہیں ہوں میں
صبح و شام خواہشیں
کاٹتی ہیں روح کو
بے نیام خواہشیں
عمران شناور
وارث صاحب! غزل پسند فرمانے اور نشاندہی فرمانے کے لیےبہت شکریہ! ٹھیک کر دیا ہے!خوب غزل ہے عمران شناور صاحب اور یہ شعر تو بہت پسند آیا
ہر خوشی کی موت ہیںبے لگام خواہشیںتیسرے شعر کے پہلے مصرعے میں شاید کوئی لفظ ٹائپ ہونے سے رہ گیا ہے، پلیز دیکھ لیں۔
اعجاز عبید صاحب! آپ کی محبتوں کا مقروض ہوں! بہت شکریہاچھی غزل ہے عمران، پسند آئی۔
بہت شکریہ م۔م۔مغل صاحب! آپ کی محبت ہے شناور اس قابل کہاں !کیا کہنے عمران شناور بھائی ۔ ماشاللہ ۔۔
شناور خوب غزلیں کہہ رہے ہو
ابھی اک شخص مجھ سے کہہ گیا ہے
(طرحی مشاعرہ میں منتظر ہوں )
کاشفی صاحب! بہت بہت شکریہ! خوش رہیےبہت ہی خوب جناب عمران شناور صاحب! بہت ہی عمدہ!
محمود مغل صاحب! خوش رہیے۔ انشاءاللہ پوری کوشش کروں گا! دعاؤں میں یاد رکھیےخدا سلامتی دے شناور بھائی ۔ اب فٹافٹ مشاعرہ کی لڑی میں حاضری چاہیے ۔۔۔