نمرہ
محفلین
گاہ بے پایاں خلا تو گاہ تارا کر دیا
کہکشاں کو زندگی کا استعارا کر دیا
قوت گویائی رکھ دی پہلے میری خاک میں
پھر مجھے خاموش رہنے کا اشارا کر دیا
آرزو مجھ کو تو بحر بے کراں ہونے کی تھی
زندگی نے مجھ کو گم گشتہ کنارا کر دیا
کیا ہی سودا تھا کہ مہتابی تبسم کے عوض
اس نے میرے نام اپنا ہر خسارا کر دیا
قدرو قیمت حسن بے پروا کی دل میں تھی بہت
پھر اسے قسمت نے چپکے سے ہمارا کر دیا
حال دل الفاظ میں چھپ جاتا اس کے روبرو
کچھ نہ کہہ پانے نے سب کچھ آشکارا کر دیا
دل کے ساحل پر جو آ نکلا محبت کا صدف
ذات کے پتھر سے اس کو پارا پارا کر دیا
کہکشاں کو زندگی کا استعارا کر دیا
قوت گویائی رکھ دی پہلے میری خاک میں
پھر مجھے خاموش رہنے کا اشارا کر دیا
آرزو مجھ کو تو بحر بے کراں ہونے کی تھی
زندگی نے مجھ کو گم گشتہ کنارا کر دیا
کیا ہی سودا تھا کہ مہتابی تبسم کے عوض
اس نے میرے نام اپنا ہر خسارا کر دیا
قدرو قیمت حسن بے پروا کی دل میں تھی بہت
پھر اسے قسمت نے چپکے سے ہمارا کر دیا
حال دل الفاظ میں چھپ جاتا اس کے روبرو
کچھ نہ کہہ پانے نے سب کچھ آشکارا کر دیا
دل کے ساحل پر جو آ نکلا محبت کا صدف
ذات کے پتھر سے اس کو پارا پارا کر دیا