گدھا ابن گدھا ۔۔۔

نایاب

لائبریرین
بہت خوب تحریر ۔۔
کسی نے کہا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔اے طوطے تو خوش قسمت ہے، درخت پر بیٹھا ہے کھجور کھاتا ہے اور تیرے ذمہ نہ کو ئی حساب ہے نہ عذاب۔ کاش میں بھی سر راہ کوئی درخت ہوتا اور راہگیروں کا اونٹ مجھے کھا کر مینگنی بنا دیتا۔۔۔۔۔ اور میں انسان نہ ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کسی نے کہا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کاش میں ایک دنبہ ہوتا جسے گھر والے کھلا پلا کر تندرست بناتے اور جب کوئی مہمان آجاتا تو اسے ذبح کر کے انہیں کھلا دیتے اور ان کے کھانے کے بعد میں فضلہ بن کر نکل جاتا ۔۔۔۔۔ اور انسان نہ ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سو اعتراف کرنے میں کیا حرج کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر پڑھتے ہی دل نے کہا کہ " کاش تو بھی گدھوں میں اک گدھا ہی ہوتا "
 

فلک شیر

محفلین
میں حیران ہوں کہ آپ ہمیشہ مشکل الفاظ کا چناؤ کرتے ہیں۔۔ جب کہ سفلہ زاد یا سفلہ پرور اس سے کہیں زیادہ آسان اور عام فہم الفاظ ہیں۔۔۔ :p
یعنی یوں لکھا جاتا
کہ اشرف المخلوقات بڑی سفلہ پرور مخلوق ہے۔۔۔ یا سفلہ زاد ہونا انسانیت کی معراج ٹھہرا ہے۔۔۔ ۔ :laughing:
:):):)
 

عاطف بٹ

محفلین
بہت ہی عمدہ شراکت ہے عمر بھائی۔
غور و فکر کرنے والوں کے قدرت کے پیدا کردہ ہر مظہر میں نشانیاں موجود ہیں۔ فاعتبروا یا اولی الابصار!
 

عمر سیف

محفلین
آپ تمام احباب کا اس تحریر کی پسندیدگی کا شکریہ ۔۔
اور میں شکریہ ادا کرونگا محمد سلیم صاحب کا ۔۔۔ میں انہیں جانتا تو نہیں پر ان کی دو تحریریں پڑھی ہیں دونوں لاجواب ۔۔
پہلی اٹکی ہوئی سوئی اور اب گدھا ابنِ گدھا ۔۔
 
Top