فاروق احمد بھٹی
محفلین
اساتذہ کرام جناب محمد یعقوب آسی صاحب، جناب الف عین صاحب، جناب محمد وارث صاحب، اور دیگر صاحبانِ علم اور محفلین سے التماس ہے کہ غزل پر نظر فرمائیں۔ شکریہ
گردشِ دوراں مجھے یوں آزمانا چھوڑ دے
اس قدر تو مشکلیں میری بڑھانا چھوڑ دے
ضبط کیسے میں کروں ، اتنی مِری برداشت کب
خواہشوں پر حملہ کرنا اور ستانا چھوڑ دے
سخت ہے مجھ پر گراں اب تلخیِ ایام بھی
یوں نہ ہوبس دل مِرا پھر مسکرانا چھوڑ دے
آہ مجھ کوغم ہے تیری سرد مہری کا فقط
مجھ سے یوں مہرِ سما تو منہ چھپانا چھوڑ دے
بھوک سے مرتے ہیں بچے اب بھی میرے دیس میں
پھر یہ احمدؔ کیسے اپنا دل جلانا چھوڑ دے
گردشِ دوراں مجھے یوں آزمانا چھوڑ دے
اس قدر تو مشکلیں میری بڑھانا چھوڑ دے
ضبط کیسے میں کروں ، اتنی مِری برداشت کب
خواہشوں پر حملہ کرنا اور ستانا چھوڑ دے
سخت ہے مجھ پر گراں اب تلخیِ ایام بھی
یوں نہ ہوبس دل مِرا پھر مسکرانا چھوڑ دے
آہ مجھ کوغم ہے تیری سرد مہری کا فقط
مجھ سے یوں مہرِ سما تو منہ چھپانا چھوڑ دے
بھوک سے مرتے ہیں بچے اب بھی میرے دیس میں
پھر یہ احمدؔ کیسے اپنا دل جلانا چھوڑ دے