گرمئ شوقِ نظارہ کا اثر تو دیکھو ۔ شوکت علی، فیض

فرخ منظور

لائبریرین

[FONT="Urdu_Emad_Nastaliq"]گرمئ شوقِ نظارہ کا اثر تو دیکھو
گل کھِلے جاتے ہیں وہ سایۂ در تو دیکھو

ایسے ناداں بھی نہ تھے جاں سے گزرنے والے
ناصحو ، پندگرو، راہگزر تو دیکھو

وہ تو وہ ہے، تمہیں ہوجائے گی الفت مجھ سے
اک نظر تم مرا محبوبِ نظر تو دیکھو

وہ جواب چاک گریباں بھی نہیں کرتے ہیں
دیکھنے والو کبھی اُن کا جگر تو دیکھو

دامنِ درد کو گلزار بنا رکھا ہے
آؤ اک دن دلِ پرخوں کا ہنر تو دیکھو

صبح کی طرح جھمکتا ہے شبِ غم کا افق
فیض، تابندگئ دیدۂ تر تو دیکھو
[/FONT]
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت خوب غزل ھے فرخ ‌بھائی ، بہت اچھی گائی ھے شوکت علی نے اور چیخے بغیر :grin:

ہا ہا بہت شکریہ زونی تمہارا ذوق اب بہت عمدہ ہوتا جا رہا ہے۔ اور تم نے بھی وہی بات محسوس کی ہے جو میں نے پہلی بار سننے پر محسوس کی تھی۔ یہ غزل 18 19 سال پہلے میں‌نے سنی تھی۔ مجھے شوکت علی کی گائی ہوئی سب آئیٹمز میں سے صرف یہی غزل پسند ہے اسی لئے یہ پوسٹ کی ہے اور اس میں شوکت علی کا نہیں‌ بلکہ کمپوزر کا کمال ہے کہ اس نے شوکت علی کو کنٹرول میں رکھا ہے۔ :)
 

زونی

محفلین

ہاہا فرخ‌بھائی میں نے شوکت علی کی جتنی بھی آئٹمز سنی ہیں وہ اس نے اسی طرح‌گائی ہیں حالانکہ کئی گیت اچھے بھی گائے ہیں لیکن پھر وہی مسئلہ :grin: لیکن یہ والی غزل واقعی منفرد ھے ، میں نے پہلی بار سنی ھے اور آج پڑھی بھی غور سے ، بہت اچھی غزل ھے فیض‌کی ۔ :)
 

فرخ منظور

لائبریرین
بالکل ٹھیک کہا۔ جب پہلی بار یہ غزل میں نے سنی تھی تو میں حیران تھا کہ یہ غزل کس نے گائی ہے اور جب کیسٹ کے کور پر دیکھا تو پتہ چلا شوکت علی کی آواز ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
وہ تو وہ ہے، تمہیں ہوجائے گی الفت مجھ سے
اک نظر تم مرا محبوبِ نظر تو دیکھو

وہ جو اب چاک گریباں بھی نہیں کرتے ہیں
دیکھنے والو! کبھی اُن کا جگر تو دیکھو
سبحان اللہ! بہت شکریہ قبلہ فرخ صاحب
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ نظامی صاحب اور بہت شکریہ فاتح صاحب۔ حضور فاتح صاحب اپنا دیدار گاہے بگاہے کرواتے رہا کریں۔
 
Top