گلاسگو:’طیارہ اُڑن طشتری سے بال بال بچا‘

130501114108_aircraft_304x171_l_nocredit.jpg

حادثے کے وقت جہاز چار ہزار فٹ کی بلندی پر تھا۔

برطانیہ کے شہر گلاسگو میں ایک مسافر بردار طیارے کے قریب سے گزرنے والی نامعلوم چیز کے بارے میں کی جانے والی تحقیقات کا کوئی واضح نتیجہ نہیں نکل سکا ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں مسافر بردار طیارے ائربس اے320 گلاسگو کے ہوائی اڈے پر اترنے سے کچھ دیر پہلےاس کے نیچے سے ایک نامعلوم چیز گزری تھی۔
اس وقت جہاز کی بلندی تین ہزار فٹ کے قریب تھی اور اس کے نیچے سے گزرنے والی نامعلوم چیز کا ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا۔
جہاز کے پائلٹ کے مطابق اس چیز کا جہاز سے ٹکرانے کا بہت زیادہ خطرہ تھا۔
برطانیہ کے ائرپروکس کی رپورٹ میں اس واقعے کی تفتیش کرنے والوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ شناخت نہیں کر سکے کہ جہاز کے نیچے سے کیا چیز گزری تھی۔
’اے 320 کی لینڈنگ لائٹس جل رہی تھیں، اور یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ جہاز کی بلندی چار ہزار فٹ کے قریب تھی اور وہ گلاسگو کے بیلسٹون کے علاقے کے اوپر سے گزر رہا تھا جب کپتان اور ان کے معاون نے سو میٹر کے فاصلے پر ایک چیز کو دیکھا۔‘
جہاز کے پائلٹ اور ان کے معاون کے مطابق یہ چیز نیلی یا سنہری رنگ کی تھی اور اس کا سائز غبارے سے کچھ بڑا تھا۔
کپتان نےگلاسگو ائرپورٹ کے ائر ٹریفک کنٹرولر سے پوچھا کہ کیا اس علاقے میں جہاز کے قریب نیلے اور پیلےرنگ کا کوئی اور جہاز ہے، جو جہاز کی مخالف سمت سے آیاہے اور وہ جہاز کے نیچے سے گزر گیا ہے۔جس پر کنٹرولر کا کہنا تھا کہ وہ اس علاقے میں کسی اور سے رابطے میں نہیں ہیں اور کوئی بھی چیز ریڈار پر بھی نظر نہیں آ رہی ہے۔

ائیر پروکس تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہاز کے کپتان سے ملنے والی معلومات کے علاوہ کوئی اور اضافی معلومات نہیں مل سکی ہیں اور موصول ہونے والی معلومات اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ناکافی ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس بات کا امکان بھی بہت کم ہے کہ جہاز کے نیچے سے گزرنے والی چیز موسمیاتی غبارہ ہے کیونکہ موسمیاتی غبارے ریڈار پر دکھائی دیتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق’بورڈ کے اراکین جہاز کے نیچے سے گزرنے والی چیز کے تعین میں کسی بھی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بورڈ کے لیے غیر واضح چیز سے خطرے کا اندازہ لگانے کے لیے معلومات ناکافی ہیں۔‘

بہ شکریہ بی بی سی اردو
 

ساجد

محفلین
شاید کسی اور سیارے پر ہم سے بھی زیادہ ترقی یافتہ مخلوق آباد ہو جو ہماری زمیں پر آتی جاتی ہو اڑن طشتریوں کے ذریعے۔
 

عسکری

معطل
شاید کسی اور سیارے پر ہم سے بھی زیادہ ترقی یافتہ مخلوق آباد ہو جو ہماری زمیں پر آتی جاتی ہو اڑن طشتریوں کے ذریعے۔
کس سیارے پر ؟ ملکی وے گلیکسی میں اربوں سیارے ہین اور لاکھوں سولر سسٹم ان کو یہی ٹنی زمین ملی ہے جھک مارنے کے لیے :roll:
 

ساجد

محفلین
کس سیارے پر ؟ ملکی وے گلیکسی میں اربوں سیارے ہین اور لاکھوں سولر سسٹم ان کو یہی ٹنی زمین ملی ہے جھک مارنے کے لیے :roll:
یو ایف او :grin: انڈرومیڈا گلیکسی سے ہمارے ننھیال والے ائے تھے ہمیں ملنے :grin:
اب نواسہ زمیں پر رہے گا تو ننھیال اس سے ملنے مریخ پر تو نہیں جائے گا نا :)
 

عسکری

معطل
یہ ابھی دو تین دن پہلے کا واقعہ ہے۔۔۔
اس مین یو ایف او کا کیا لینا دینا بھائی جان ؟
یہ جہاز بوئنگ 747-428 ٹائپ کا جہاز تھا جو 1993 مین بنایا گیا تھا ۔ مڈل ایج کا یہ جہاز پہلے ائیر فرانس کے کارگو مین تھا پھر امریکہ کی نیشنل ائیر لائنز کا کارگو کر رہا تھا لگتا ہے اس کے اندر کچھ بہت بڑا غلط ہوا ہے جس سے یہ ان بیلنس ہوا تھا بھائی جان ۔ ٹی ایف این اے ڈی کے نام سے رجسٹرڈ تھا اور این949سی اے سیریل نمبر تھا بے چارے کا بہت اچھا پرندہ تھا :crying3: 7 کریو ممبرز بھی جاں بحق ہو گئے ہیں ۔

N949CA-National-Airlines-Boeing-747-400_PlanespottersNet_357306.jpg


N949CA-National-Airlines-Boeing-747-400_PlanespottersNet_378569.jpg




TF-NAD-National-Airlines-Boeing-747-400_PlanespottersNet_153811.jpg
 

عسکری

معطل
اب نواسہ زمیں پر رہے گا تو ننھیال اس سے ملنے مریخ پر تو نہیں جائے گا نا :)
ان کا تو وہاں بھی اڑن طشتری کا ڈرائیونگ لائسنس نہیں بن رہا تھا ان کی انہی چولوں کی وجہ سے 4 بار تو وہ غلط سیارے پر جا اترے تھے جب زمین پر آئے تھے ۔:grin:
 

عسکری

معطل
یو ایف او کی وجہ سے نہیں پوسٹ کیا بلکہ پہلی پوسٹ میں جہاز کی پوزیشن دیکھ کر یہ حالیہ واقع یاد آگیا
پائی جان اس مین ملٹری وہیکلز کا کارگو تھا یا تو ٹائی ڈاؤن مین کچھ غلط ہوا ہے یا پھر بیلنسر نے کوئی بڑی غلطی کی ہے پر اب کیا ہو سکتا ہے ۔ مجھے ٹائی ڈورن کا لگتا ہے کیونکہ ٹیک آف کے فورا بعد ایس الگا جیسے زبردست ان بیلنس ہوا ہے جہاز اندر کسی ہیوی آئٹن کو ٹائی کرنا بھول گئے تھے ایک سائیڈ سے کیا تھا یا کچھ بھی غلطی ہوئی ہے یا پھر کوئی بہت ہی بڑا فیلئیر ۔
 

فاتح

لائبریرین
130501114108_aircraft_304x171_l_nocredit.jpg

حادثے کے وقت جہاز چار ہزار فٹ کی بلندی پر تھا۔

برطانیہ کے شہر گلاسگو میں ایک مسافر بردار طیارے کے قریب سے گزرنے والی نامعلوم چیز کے بارے میں کی جانے والی تحقیقات کا کوئی واضح نتیجہ نہیں نکل سکا ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں مسافر بردار طیارے ائربس اے320 گلاسگو کے ہوائی اڈے پر اترنے سے کچھ دیر پہلےاس کے نیچے سے ایک نامعلوم چیز گزری تھی۔
اس وقت جہاز کی بلندی تین ہزار فٹ کے قریب تھی اور اس کے نیچے سے گزرنے والی نامعلوم چیز کا ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا۔
جہاز کے پائلٹ کے مطابق اس چیز کا جہاز سے ٹکرانے کا بہت زیادہ خطرہ تھا۔
برطانیہ کے ائرپروکس کی رپورٹ میں اس واقعے کی تفتیش کرنے والوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ شناخت نہیں کر سکے کہ جہاز کے نیچے سے کیا چیز گزری تھی۔
’اے 320 کی لینڈنگ لائٹس جل رہی تھیں، اور یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ جہاز کی بلندی چار ہزار فٹ کے قریب تھی اور وہ گلاسگو کے بیلسٹون کے علاقے کے اوپر سے گزر رہا تھا جب کپتان اور ان کے معاون نے سو میٹر کے فاصلے پر ایک چیز کو دیکھا۔‘
جہاز کے پائلٹ اور ان کے معاون کے مطابق یہ چیز نیلی یا سنہری رنگ کی تھی اور اس کا سائز غبارے سے کچھ بڑا تھا۔
کپتان نےگلاسگو ائرپورٹ کے ائر ٹریفک کنٹرولر سے پوچھا کہ کیا اس علاقے میں جہاز کے قریب نیلے اور پیلےرنگ کا کوئی اور جہاز ہے، جو جہاز کی مخالف سمت سے آیاہے اور وہ جہاز کے نیچے سے گزر گیا ہے۔جس پر کنٹرولر کا کہنا تھا کہ وہ اس علاقے میں کسی اور سے رابطے میں نہیں ہیں اور کوئی بھی چیز ریڈار پر بھی نظر نہیں آ رہی ہے۔

ائیر پروکس تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہاز کے کپتان سے ملنے والی معلومات کے علاوہ کوئی اور اضافی معلومات نہیں مل سکی ہیں اور موصول ہونے والی معلومات اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ناکافی ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس بات کا امکان بھی بہت کم ہے کہ جہاز کے نیچے سے گزرنے والی چیز موسمیاتی غبارہ ہے کیونکہ موسمیاتی غبارے ریڈار پر دکھائی دیتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق’بورڈ کے اراکین جہاز کے نیچے سے گزرنے والی چیز کے تعین میں کسی بھی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بورڈ کے لیے غیر واضح چیز سے خطرے کا اندازہ لگانے کے لیے معلومات ناکافی ہیں۔‘

بہ شکریہ بی بی سی اردو
یعنی اس اڑن طشتری کے دیکھے جانے کا واحد ثبوت پائلٹ اور کو پائلٹ کا بیان ہے۔۔۔
 

ساجد

محفلین
یعنی اس اڑن طشتری کے دیکھے جانے کا واحد ثبوت پائلٹ اور کو پائلٹ کا بیان ہے۔۔۔
فاتح بھائی ، آپ کے فلسفہ فاتحانہ کے مطابق جب کسی کو نیلی اور سنہری چیزیں نظر آ جائیں تو اس پر سوال نہیں اٹھایا کرتے بلکہ خود کے ان چیزوں کے دیدار سے محرومی پر کفِ افسوس ملا کرتے ہیں ، خاص طور پر جب چیز کا تعلق صنفِ مخالف یا جنسِ لطیف سے ہو۔:)
 

فاتح

لائبریرین
فاتح بھائی ، آپ کے فلسفہ فاتحانہ کے مطابق جب کسی کو نیلی اور سنہری چیزیں نظر آ جائیں تو اس پر سوال نہیں اٹھایا کرتے بلکہ خود کے ان چیزوں کے دیدار سے محرومی پر کفِ افسوس ملا کرتے ہیں ، خاص طور پر جب چیز کا تعلق صنفِ مخالف یا جنسِ لطیف سے ہو۔:)
حضور! کیوں اکسا رہے ہیں ایک شریف آدمی کو پردیسی بیانات داغنے پر :laughing:
 

پردیسی

محفلین
حضور! کیوں اکسا رہے ہیں ایک شریف آدمی کو پردیسی بیانات داغنے پر :laughing:
:laughing: :laughing: :laughing: آداب عرض ہے سرکار
اصل میں میرے خیال میں '' شیزو فرینیا کے کئی کیسیز میں ایسا دیکھا گیا ہے کہ بندے کو نیلی پیلی چیزیں یا کچھ ایسا بھی محسوس ہوتا ہے جیسے اس کے کوئی ساتھ ہو یا ابھی اس کے پاس سے اُٹھ کے گیا ہو۔۔
باقی سائینسی لحاظ سے اس بات کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا کہ اڑن طشتری یا کسی اور سیارے پر کوئی مخلوق موجود ہو۔بلکہ میرے خیال میں ایسا بالکل ممکن ہو سکتا ہے کہ کسی سیارے یا کسی اور دنیا میں کوئی اور بھی مخلوق موجود ہو جس کا ہم علم نہ رکھتے ہوں

باقی رہی بات نیلی اور سنہری کی تو ۔۔۔۔ پاء جی
بندہ ظالم ہی اتنا ہوتا ہے کہ کالی ،چٹی کو بھی نیلی پیلی کر دیتا ہے ۔۔۔ باقی نظر کا قصور ہے جذبات میں سنہرا نظر آنا ۔۔۔جذبات اترنے کے بعد سب نیلا پیلا ہی نظر آتا ہے :LOL:
 
Top