سمندر کے درمیان خشک راستہ:
چنانچہ موسٰیؑ نے اسی ہدایت کے موافق سمندر میں لاٹھی ماری جس سے پانی پھٹ کر راستہ نکل آیا ۔ خدا نے ہوا کو حکم دیا کہ زمین کو فورًا خشک کر دے۔ چنانچہ آنًا فانًا سمندر کے بیچ میں خشک راستہ تیار ہو گیا جس کے دونوں طرف پانی کے پہاڑ کھڑےہوئے تھے { فَانۡفَلَقَ فَکَانَ کُلُّ فِرۡقٍ کَالطَّوۡدِ الۡعَظِیۡمِ } (الشعراء۔۶۳) بنی اسرائیل اس پر سے بےتکلف گذر گئے۔
فرعون کا تعاقب اور ہلاکت:
پیچھے سے فرعون اپنے عظیم الشان لشکر کو لئے تعاقب کرتا آ رہا تھا ۔ خشک راستہ دیکھ کر ادھر ہی گھس پڑا۔ جس وقت بنی اسرائیل عبور کر گئے اور فرعونی لشکر راستہ کے بیچوں بیچ پہنچا خدا تعالیٰ نےسمندر کو ہر طرف سے حکم دیا کہ ان سب کو اپنی آغوش میں لے لے۔ پھر کچھ نہ پوچھو کہ سمندر کی موجوں نے کس طرح ان سب کو ہمیشہ کے لئے ڈھانپ لیا۔