گلہ ہم سے ہے منہ موڑا ہوا ہے ۔۔۔

شاہد شاہنواز

لائبریرین
کافی عرصے کے بعد ۔۔۔ کچھ لکھا ہے، لیکن سمجھ میں نہیں آرہا ، کیسا لکھا ہے۔۔۔ کہاں اصلاح کی ضرورت ہے اور کیا! مشورے اور تجزئیے کی درخواست ہے ۔۔۔

گلہ ہم سے ہے منہ موڑا ہوا ہے

تعلق آپ نے توڑا ہوا ہے


کہیں دنیا ہی دیوانی ہوئی ہے

کہیں سر قیس کا پھوڑا ہوا ہے


یہاں بھاری ہیں سب پر ہم اکیلے

وہاں دنیا نے سر جوڑا ہوا ہے


اگر ملنا ہے ڈھونڈو جنگلوں میں

کہ ہم نے شہر تو چھوڑا ہوا ہے


بھٹکتا ہے جہاں شاہدؔ کی خاطر

یہ سارا راستہ موڑا ہوا ہے

(شاہدؔ شاہنواز)
 
Top