زنیرہ عقیل
محفلین
ہے یہ اک اور نئی سخت مصیبت گل کی
گل فروشوں نے گرارکھی ہے قیمت گل کی
توڑ لیتے ہیں وہ گل کو بری بے دردی سے
جن کے دل میں نہ رہی تھی کبھی الفت گل کی
گل جو مُرجھائے تو ہوتے ہیں پریشاں کچھ تو
کچھ تو کہتے ہیں کہ بس ہے یہی قسمت گل کی
دعویٰ کرتے ہیں سبھی گل کی محبت کا یہاں
نہیں معلوم مگر ان کو بھی حرمت گل کی
مسلے جانے پہ بھی گل خوشبو ہی دے لوگوں کو
اس سے اندازہ کرو کیا ہے وہ نزہت گل کی
گل کی فطرت چمن آرائی و زیبائی ہے
بخشش و جود و سخا اور عطا عادت گل کی
رونقِ بزم ِ محبت ہے یہ تعظیم کرو
جانے کیوں رکھتے ہو تم دل میں عداوت گل کی
زنیرہ گل
گل فروشوں نے گرارکھی ہے قیمت گل کی
توڑ لیتے ہیں وہ گل کو بری بے دردی سے
جن کے دل میں نہ رہی تھی کبھی الفت گل کی
گل جو مُرجھائے تو ہوتے ہیں پریشاں کچھ تو
کچھ تو کہتے ہیں کہ بس ہے یہی قسمت گل کی
دعویٰ کرتے ہیں سبھی گل کی محبت کا یہاں
نہیں معلوم مگر ان کو بھی حرمت گل کی
مسلے جانے پہ بھی گل خوشبو ہی دے لوگوں کو
اس سے اندازہ کرو کیا ہے وہ نزہت گل کی
گل کی فطرت چمن آرائی و زیبائی ہے
بخشش و جود و سخا اور عطا عادت گل کی
رونقِ بزم ِ محبت ہے یہ تعظیم کرو
جانے کیوں رکھتے ہو تم دل میں عداوت گل کی
زنیرہ گل