گماں دل میں نہ تھا میرے سمے ایسا بھی آئے گا

الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
محمد عبدالرؤوف
----------
گماں دل میں نہ تھا میرے سمے ایسا بھی آئے گا
مرا محبوب ہی مجھ سے کبھی نظریں چرائے گا
---------------
وہ جس کے دم سے رونق تھی مرے دل میں مرے گھر میں
خفا ہو گا وہ جب مجھ سے زمانہ روٹھ جائے گا
------
وہ بدلا ہے تو بدلیں ہیں نگاہیں ہم سے لوگوں کی
خبر کیا تھی زمانہ ہم کو نظروں سے گرائے گا
--------
کریں کیوں فکر دنیا کی خدا کا ساتھ حاصل ہے
اسی کو ہم پکاریں گے زمانہ جب ستائے گا
-----------
مقدّر ہو گی رسوائی خدا کا ساتھ چھوٹا تو
زمانے بھر میں پھر کوئی ہمارا بن نہ پائے گا
---------
یہاں جو نیکیاں کر لیں ہمارے کام آئیں گی
عمل اپنا ہی محشر میں ہمارے کام آئے گا
--------
خدا کے نام سے ارشد کرو ہر کام دنیا کا
ترے ہر کام میں برکت خدا کا ذکر لائے گا
------------
 
گماں دل میں نہ تھا میرے سمے ایسا بھی آئے گا
مرا محبوب ہی مجھ سے کبھی نظریں چرائے گا
ہندی الفاظ کا اُردُو شعروسُخن میں لانا ایک حسیں تجربہ ہے مگر یہ تجربہ نگینے میں موتی کی طرح ہو تو حسن وگرنہ عجزبیانی اور جبرِ لسانی ہوگا:
گماں تک بھی نہ تھا دل کو کہ ایسا وقت آئے گا۔۔۔۔۔۔(ہندی لفظ کے بھدے استعمال سے کو اور کہ کا صوتی تنافر گوارہ کرلینابہتر ہے)
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
محمد عبدالرؤوف
----------
گماں دل میں نہ تھا میرے سمے ایسا بھی آئے گا
مرا محبوب ہی مجھ سے کبھی نظریں چرائے گا
---------------
گماں تک بھی نہ تھا دل کو، اک ایسا وقت....
شکیل کی تجویز پر مزید اصلاح
وہ جس کے دم سے رونق تھی مرے دل میں مرے گھر میں
خفا ہو گا وہ جب مجھ سے زمانہ روٹھ جائے گا
------
درست
وہ بدلا ہے تو بدلیں ہیں نگاہیں ہم سے لوگوں کی
خبر کیا تھی زمانہ ہم کو نظروں سے گرائے گا
--------
بدلی ہیں... محکض املا کی غلطی ہے
کریں کیوں فکر دنیا کی خدا کا ساتھ حاصل ہے
اسی کو ہم پکاریں گے زمانہ جب ستائے گا
-----------
شکیل کا مصرع بہتر ہے
مقدّر ہو گی رسوائی خدا کا ساتھ چھوٹا تو
زمانے بھر میں پھر کوئی ہمارا بن نہ پائے گا
---------
اس کو نکال دیں، بن نہ کا تنافر گوارا نہیں
یہاں جو نیکیاں کر لیں ہمارے کام آئیں گی
عمل اپنا ہی محشر میں ہمارے کام آئے گا
--------
درست، اگرچہ یہی مضمون ہر غزل میں باندھتے ہیں ارشد بھائی!
خدا کے نام سے ارشد کرو ہر کام دنیا کا
ترے ہر کام میں برکت خدا کا ذکر لائے گا
------------
شتر گربہ، لائے گا کا فاعل اگرچہ ذکر ہے لیکن بیان سے برکت کا بھی شک ہوتا ہے
 
Top