عبد الرحمن
لائبریرین
کئی سالوں سے یوں ہورہا ہے کہ ہر سالگرہ پر بندہ کا منہ لٹک جایا کرتا تھا۔ کہ ادھر سالگرہ شروع ہوئی اور ادھر کچھ ایسے کام آن پڑے جن کو مؤخر کرنے کا کوئی جواز ہی نہیں بن پاتا تھا۔ تاہم اس سالگرہ میں اداسی کے ساتھ ساتھ خوشی کا بھی احساس ہورہا ہے۔ اداسی اس بات کی کہ ہمیشہ دیر کردیتا ہوں میں۔ اور خوشی اس بات کہ سالوں کی روایت کو کسی نہ کسی حد تک توڑنے میں کامیابی نصیب ہوئی۔
اس سالگرہ پر ایک خوش نصیبی یہ بھی رہی کہ ہم اپنے بکھیروں میں الجھ کر مکمل کنارہ کشی کرنے کے بجائے محفل کے تمام رنگا رنگ دھاگوں کے عنوانات پر نہ صرف کڑی نظر رکھے رہے بلکہ ہر ہر مراسلے سے بھی گزرنے کی کوشش کرتے رہے۔ ایسا کرتے کرتے نجانے کب آنکھ لگ جاتی پتہ ہی نہ چلتا اور صبح اٹھ کر یہ معلوم ہوتا کہ ہمارا فون اُسی صفحہ پر ہے جہاں سے سلسلہ منقطع ہوا تھا۔ تاہم یہ بتاتے چلیں کہ سونے کی دعا ہم لازمی پڑھتے ہیں اس لیے جن بھوت وغیرہ کے حوالے سے فکر مند ہونے کی چنداں ضرورت نہیں۔
تو میں عرض کر رہا تھا کہ سالگرہ کے موقع پر جہاں ہر طرف جشن ہی جشن اور خوشیوں کا سماں بندھا ہوا ہے مجھے کچھ پرانے دوست بڑی شدت سے یاد آرہے ہیں۔ وہ پرانے دوست جو خوشی خوشی محفل کو ہر شے پر فوقیت دیتے تھے۔ بندہ کی ادنیٰ سی خواہش ہے کہ سالگرہ کی خوشیاں منانے کے ساتھ آپ ان دوستوں کو بھی یاد رکھیے اور دعا کیجے کہ یہ پھر سے محفل کا حصہ بن جائیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ایک عرصے تک اپنی بے غرض اور پر خلوص محبت سے محفل کے ہر دن کو سالگرہ جیسا خوب صورت بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ محفل کے کچھ ایسے ہیروز کے نام اور ان کے کارناموں کا تذکرہ پیش خدمت ہے۔
شمشاد
ایک طویل عرصے تک محفل کے ناظم اعلیٰ رہے۔ اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ان کا دور نظامت آج بھی کئی محفلین کو یاد ہوگا۔ محفل پر جس وقت بیس لاکھ مراسلوں کی تکمیل کا جشن منایا جارہا تھا۔ مجھے شمشاد بھائی بے انتہا یاد آرہے تھے۔ اور یاد کیوں نہ آتے، 20 لاکھ مراسلوں میں سے 10 فیصد حصہ اُن کے اکیلے کا کارنامہ ہے۔
کرکٹ کا جب بھی کوئی ایسا دھاگہ نظر سے گزرتا ہے جس میں یاز اور عبداللہ محمد برادران محفلین کو بال ٹو بال اپڈیٹس فراہم کر رہے ہوتے ہیں اور محمد وارث اور محمد تابش صدیقی بھائی صاحبان اپنے برجستہ تبصروں سے لبوں پر تبسم بکھیر رہے ہوتے ہیں، مجھے شمشاد بھائی ضرور یاد آتے ہیں۔ کہ وہ اکیلے ہی نہ صرف ہر سیریز کے ہر میچ پر نظر رکھتے تھے بلکہ اپنی کمنٹری سے محفلین کا دل بھی بہلاتے تھے۔
محمد اسامہ سَرسَری
اراکین میں نجانے کتنے ایسے احباب ہیں جنہوں نے علم عروض میں اسامہ میاں سے بے انتہا استفادہ کیا اور کئی ایک نے تو درست بحر میں اپنا کلام بھی پیش کیا۔ عروض کے حوالے سے برادر اسامہ کی خدمات نا قابل فراموش ہیں۔ علم عروض پر اُن کے عام فہم اسباق محفل کے مقبول سلسلوں میں سے ایک ہیں۔
روحانی بابا
روحانی بابا کو ہم نے صرف پڑھا۔ لیکن کبھی اُن سے کچھ کہا نہیں۔ جناب کی طبیعت میں غصہ کی زیادتی نظر آتی تھی۔ لیکن بحیثیت مجموعی وہ نہ صرف ایک اچھے انسان بلکہ ایک علم دوست شخصیت ہیں۔ اُن کے ہر مراسلے میں آپ کے لیے کوئی نہ کوئی انوکھا نکتہ ضرور موجود ہوگا۔
قیصرانی
قیصرانی بھائی اور محفل کا نام جب کہیں ایک ساتھ نظر آتا ہے تو میں سرسید احمد خان اور اُن کی علی گڑھ تحریک میں کھو جاتا ہوں۔ یہ بات سننے میں شاید پرمزاح لگے لیکن میرے نزدیک بہرحال یہ حقیقیت ہے۔ قیصرانی بھائی اپنی ذات میں بلاشبہ ایک انجمن ہیں۔ محفل کا کوئی ایسا چھوٹا بڑا پراجیکٹ میری نظر سے نہیں گزرا جہاں قیصرانی بھائی نے شمولیت نہ کی ہو۔ اور اگر کسی وجہ سے وہ اُس منصوبے کا حصہ نہ بننا چاہ رہے ہوں تب بھی یار دوست اُنہیں زبردستی پکڑ کر لے آتے تھے۔ اس کے علاوہ کتنی ایسی مہمات ہیں جو قیصرانی بھائی نے اکیلے شروع کیں اور اکیلے ہی اُنہیں کامیابی کے ساتھ اختتام تک پہنچایا۔
ساجد
ساجد بھائی کو ہم کیا سبھی محفل کا دانشور کہتے ہیں۔ مذہبی اور سیاسی زمرہ جات کی ایک طویل عرصے تک نگرانی کرتے رہے۔ بلاشبہ اس نازک ذمہ داری کو انہوں نے پوری دیانت داری کے ساتھ نبھایا۔ ساجد بھائی سے بات کرنے کے لیے ساجد بھائی جیسا ہونا بہت ضروری ہے۔ لیکن مشکل یہ ہے کہ پوری محفل میں ساجد جیسا ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل پاتا۔
پردیسی
پردیسی عرف برادر نجیب ساجد بھائی کے گہرے دوستوں میں شمار ہوتے ہیں۔ محفلین سے محفل میں باتیں کرنے سے زیادہ اُن سے دو بہ دو ملنے کا اشتیاق رکھتے ہیں اور ہر ایک کے لیے یکساں محبت دل میں رکھتے ہیں۔ منفرد خبروں پر چٹ پٹے تبصرے اُنہی کا خاصہ ہے۔ مطالعے کے رسیا اور یاروں کے یار ہیں۔ ایک عدد عمدہ بلاگ بھی چلاتے ہیں۔ جہاں آپ کو کسی موضوع کی کمی محسوس نہیں ہوگی۔
سید فصیح احمد
تلخ سے تلخ بات کو بھی ہنستے مسکراتے پی جانا، ہمہ وقت الفاظ میں شہد کی گھلاوٹ اور لہجے میں محبت کی ملاوٹ، یہ انداز اور کسی کا نہیں صرف فصیح بھائی کا ہی تھا۔ اُن کے بارے میں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ وہ محفل پر آئے اور آتے ہی چھائے۔ بعض احباب ان کے اس قدر میٹھے انداز سے نالاں نظرآتے تھے۔ مگر میں کہتا ہوں دنیا میں جہاں ہر طرف نفرت کا دورہ دورہ اور پر خلوص رشتوں کا فقدان ہے وہاں کوئی کیسے ایسے شخص کی ناقدری کرسکتا ہے۔ فصیح بھائی کی شخصیت کا اثر مجھ پر اتنا گہرا ہے کہ وہ بے وقت بے موقع میرے سامنے آجاتے ہیں۔
محمد یعقوب آسی
استاد صاحب بے مثال اور لازوال شخصیت کے حامل ہیں۔ محفل کا شاید ہی کوئی ایسا رکن ہو جن کو آپ کی شاگردی کا شرف نہ حاصل ہوا ہو۔ آپ کو سب استاد محترم کہہ کر پکارتے تھے۔ محفل کی ادبی سرگرمیوں کو پروان چڑھانے میں آپ کا ناقابل فراموش حصہ ہے۔ استاد آسی کے رخصت ہونے کے کچھ عرصہ بعد جب الف عین صاحب نے بھی اپنی گوناگوں مصروفیات کے باعث محفل سے اجازت لے لی تھی تب مجھے چاروں طرف اندھیرا نظر آنے لگا لیکن بھلا ہو محفل کے چند رکھوالوں کا جن کی التجا سے استاد جی نے اپنا ارادہ بدل دیا۔ امید ہے آسی صاحب بھی اپنے فیصلے پر نظر ثانی فرمائیں گے۔
محمود احمد غزنوی
محمود بھائی محفل کے کم گو اراکین میں شمار ہوتے ہیں لیکن شعر و ادب سے اُن کا لگاؤ نہ صرف قابل رشک بلکہ قابل تقلید بھی ہے۔ تصوف، ہو، سیاست ہو، منطق ہو، فلسفہ ہو، یا زندگی کا کوئی بھی پہلو ہو محمود بھائی اُس پر رہنمائی کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ محفل میں ان کی کمی شدت سے محسوس کرتا ہوں۔
ظفری
ظفری سے کون واقف نہ ہوگا؟ معتدل مزاج کے حامل ظفر بھائی محفلین کے لیے ہر دلعزیز شخصیت کا درجہ رکھتے تھے۔ کچھ محفلین اتنے باکمال اور عمدہ صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں کہ مختصر لفظوں میں اُن کی قابلیت اور خدمات کا جائزہ لینا ممکن نہیں ہوتا۔ میں بھی یہاں اسی بے بسی کا شکار نظر آرہا ہوں۔
تجمل حسین
سجی ہے بزم تجمل حسین خاں کے لیے۔ ادب دوست بھائی اکثر اپنے مراسلوں میں تجمل بھائی سے ان الفاظ میں مخاطب ہوتے تھے۔ بڑے ٹھنڈے میٹھے قسم کے انسان ہیں، کبھی کسی سے لڑتے نظر نہیں آئے۔ محبت سے آئے محبت سے چلے گئے اور جتنا عرصہ رہے خوشیاں ہی بانٹتے رہے۔ آج کل ایک اور ادبی فورم میں ادارت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
ابن رضا
ابن رضا بھائی محفل میں ایک اچھا اضافہ تھے۔ خوش گوار طبیعت کے مالک اور شاعری سے شغف رکھتے تھے۔ اللہ کرے پھر سے واپس آکر اصلاح سخن کے زمرے کو آباد کریں تاکہ اُن کے کلام پر دی جانے والی اصلاح سے ہم بھی کچھ سیکھ سکیں۔
سید زبیر
فوجیوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سخت طبیعت کے حامل ہوتے ہیں لیکن اگر آپ سید سرکار سے ملیں تو یقین ہوجائے گا کہ اس بات کو کلیتہ درست نہیں کہا جاسکتا۔ آپ سے ملنے والا چاہے چھوٹا ہو یا بڑا ہو، احترام میں پوری طرح بچھ جاتے تھے۔ ان کی ذاتی زندگی میں ایک بڑا حادثہ رونما ہوا تھا۔ ایک ایسا حادثہ جس کا صدمہ اچھے اچھوں کو توڑ کر رکھ دیتا ہے۔ لیکن یہاں ان کا صبر دیکھنے لائق تھا۔ اللہ تعالیٰ عزیزم زبیر صاحب کو دنیا کی ہر خوشی سے نوازے۔
عاطف بٹ
عاطف بھائی پیشے سے صحافی ہیں اور شاید کسی ٹاک شو کے اینکر پرسن بھی۔ برادر کا شمار محفل کی سنجیدہ اور پڑھی لکھی شخصیات میں ہوتا ہے۔ صحافیوں کو سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ کرنے کا ماہر سمجھا جاتا ہے۔ اور یہ غلط بھی نہیں۔ لیکن عاطف بھائی اس نازک معاملے میں ہمیشہ اعتدال کی راہ پر نظر آئے۔ ان جیسے لوگوں کی قوم کو سخت ضرورت ہے۔
فرخ منظور
فرخ منظور اور طارق شاہ برادران دونوں ہی شعر و شاعری کے رسیا ہیں۔ قلی قطب شاہ اور گنتی کے چند شعراء کو چھوڑ کر کوئی ایسا شاعر میری نظر سے نہیں گزرا جن کا کلام محفل پر موجود نہ ہو۔ اور یہ پہاڑ سر کرنے جیسا مشکل کام ان دونوں صاحبان کی بدولت ہی ممکن ہوا۔ طارق بھائی شعر و شاعری کے دھاگوں کے علاوہ اور کہیں غلطی سے بھی نظر نہیں آتے۔ جبکہ فرخ بھائی اس معاملے میں پھر بھی تھوڑے فراخ دل واقع ہوئے ہیں۔
زبیر مرزا
زبیر بھائی بڑے ملنسار اور خوش گوار طبیعت کے مالک ہیں۔ محفل کے قیمتی ترین اثاثے نیرنگ خیال بھائی سے بڑا گہرا دوستانہ ہے۔ تاہم نین صاحب کی طرف سے معاملہ ہمیشہ مشکوک نظر آتا ہے۔ زبیر بھائی سے تحفے تحائف وصول کر "تھینک یو" کہنا تو ایک طرف، الٹا ان کی اور ان کے تحفوں کی برائیاں کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔
دوست
محفل کی ایک بڑی قابل اور علمی شخصیت ہیں۔ ان کا نام شاکر ہے۔ کمال کے مترجم ہیں۔ محفل کے آغاز سے ہی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ترجمہ نگاری کے علاوہ بھی دیگر بہت سے میدانوں کے شہسوار ہیں۔
loneliness4ever
میں جنابِ والا کو مخمور بھائی کہہ کر پکارا کرتا تھا۔ بڑے عمدہ لکھاری ہیں۔ ان کی تحریریں پڑھنے والے کو خوابِ غفلت سے حقیقتِ حال کی طرف لانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ مجھے مخمور بھائی اور ان کی تحریروں کا خمار بہت یاد آتا ہے۔
راحیل فاروق
راحیل بھائی محفل کی وہ شخصیت ہیں جن سے میں نے ہمیشہ کچھ نہ کچھ سیکھا ہے۔ چاہے وہ محفل ہو یا محفل سے باہر کی کوئی جگہ ہو۔ لیکن عجیب بات یہ ہے کہ وہ ناچیز کو اپنے اساتذہ میں شمار کرتے ہیں۔ جسے سن کر میں ہمیشہ شرمندہ ہوجاتا ہوں۔ علاوہ ازیں وہ خود کو میرا مقروض کہتے ہیں۔ وہ قرض کون سا ہے میں اب تک سمجھنے سے قاصر ہوں۔ راحیل بھائی نے جتنا کچھ محفل پر چھوڑ رکھا ہے وہ کسی صورت بھی نظر انداز کرنے کے لائق نہیں۔
ساقی۔
ساقی بھائی محفل میں کم کم آتے ہیں۔ لیکن جب بھی آتے ہیں رونقیں بکھیرتے چلے جاتے ہیں۔ حاضر جوابی اور بذلہ سنجی ان کے اندر کوٹ کوٹ کر بھری ہے۔ برادرم نے ابلاغیات میں ماسٹرز کر رکھا ہے۔ مزید بھی پڑھ رہے ہیں۔ یہ بھی بتاتا چلوں برادرم سیلف ڈیفنس انسٹرکٹر ہیں اور متعدد ہتھیار چلانے کے ماہر ہیں۔ یہاں ان کے کئی دوست ہیں لیکن جب بھی بات ہوتی ہے مجھ سے محفل کے شہزادے محمداحمد بھائی کا ضرور پوچھتے ہیں۔
طالوت
ظہیر بھائی کی نمائندہ تصویر پہلی مرتبہ دیکھ کر آپ کو خوف محسوس ہوگا۔ لیکن جیسے جیسے راہ و رسم بڑھتی جائے گی آپ کو ان سے انسیت سی محسوس ہوگی۔ بہت صاف گو اور کھرے انسان ہیں۔ غلطیاں چاہے دوسروں کی ہوں یا اپنی، کبھی اُن کو نظر انداز نہیں کرتے۔ محفل کی نیک روحیں نایاب اور ابن سعید برادران کو خوش آمدید کہنے والے یہ پہلے محفلین ہیں۔
بلال
برادر بلال کو کسی تعارف کی ضرورت نہیں۔ نئے پرانے تمام محفلین اُن سے واقفیت رکھتے ہیں۔ پاک اردو انسٹالر کے موجد اور مایہ ناز بلاگر ہیں۔ محفل کے تکنیکی معاملات میں ہمیشہ آگے آگے نظر آتے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ محفل کے وہ ہیرے جواہرات ہیں جو مجھے کبھی بھی کہیں بھی یاد آجاتے ہیں۔ محفل تاحال صاحب علم و ادب احباب سے پر ہے لیکن ان دوستوں کی کمی مجھے ہمیشہ کھلتی ہے۔ ان دوستوں کے علاوہ یقینا اور بھی کئی ایسے گمشدہ ستارے ہوں گے جو میری نظروں سے اوجھل رہ گئے۔
اجازت لیتا ہوں اس درخواست کے ساتھ کہ اپنے اپنے دوستوں کا تذکرہ کرتے جائیں تاکہ ان یاروں کی ایک فہرست تیار ہوسکے جو عرصہ دراز سے مفرور ہیں۔ اور جن کا جن سے رابطہ ہے وقتا فوقتا اُن کو واپسی کا سبق پڑھاتے رہیں۔
اس سالگرہ پر ایک خوش نصیبی یہ بھی رہی کہ ہم اپنے بکھیروں میں الجھ کر مکمل کنارہ کشی کرنے کے بجائے محفل کے تمام رنگا رنگ دھاگوں کے عنوانات پر نہ صرف کڑی نظر رکھے رہے بلکہ ہر ہر مراسلے سے بھی گزرنے کی کوشش کرتے رہے۔ ایسا کرتے کرتے نجانے کب آنکھ لگ جاتی پتہ ہی نہ چلتا اور صبح اٹھ کر یہ معلوم ہوتا کہ ہمارا فون اُسی صفحہ پر ہے جہاں سے سلسلہ منقطع ہوا تھا۔ تاہم یہ بتاتے چلیں کہ سونے کی دعا ہم لازمی پڑھتے ہیں اس لیے جن بھوت وغیرہ کے حوالے سے فکر مند ہونے کی چنداں ضرورت نہیں۔
تو میں عرض کر رہا تھا کہ سالگرہ کے موقع پر جہاں ہر طرف جشن ہی جشن اور خوشیوں کا سماں بندھا ہوا ہے مجھے کچھ پرانے دوست بڑی شدت سے یاد آرہے ہیں۔ وہ پرانے دوست جو خوشی خوشی محفل کو ہر شے پر فوقیت دیتے تھے۔ بندہ کی ادنیٰ سی خواہش ہے کہ سالگرہ کی خوشیاں منانے کے ساتھ آپ ان دوستوں کو بھی یاد رکھیے اور دعا کیجے کہ یہ پھر سے محفل کا حصہ بن جائیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ایک عرصے تک اپنی بے غرض اور پر خلوص محبت سے محفل کے ہر دن کو سالگرہ جیسا خوب صورت بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ محفل کے کچھ ایسے ہیروز کے نام اور ان کے کارناموں کا تذکرہ پیش خدمت ہے۔
شمشاد
ایک طویل عرصے تک محفل کے ناظم اعلیٰ رہے۔ اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ان کا دور نظامت آج بھی کئی محفلین کو یاد ہوگا۔ محفل پر جس وقت بیس لاکھ مراسلوں کی تکمیل کا جشن منایا جارہا تھا۔ مجھے شمشاد بھائی بے انتہا یاد آرہے تھے۔ اور یاد کیوں نہ آتے، 20 لاکھ مراسلوں میں سے 10 فیصد حصہ اُن کے اکیلے کا کارنامہ ہے۔
کرکٹ کا جب بھی کوئی ایسا دھاگہ نظر سے گزرتا ہے جس میں یاز اور عبداللہ محمد برادران محفلین کو بال ٹو بال اپڈیٹس فراہم کر رہے ہوتے ہیں اور محمد وارث اور محمد تابش صدیقی بھائی صاحبان اپنے برجستہ تبصروں سے لبوں پر تبسم بکھیر رہے ہوتے ہیں، مجھے شمشاد بھائی ضرور یاد آتے ہیں۔ کہ وہ اکیلے ہی نہ صرف ہر سیریز کے ہر میچ پر نظر رکھتے تھے بلکہ اپنی کمنٹری سے محفلین کا دل بھی بہلاتے تھے۔
محمد اسامہ سَرسَری
اراکین میں نجانے کتنے ایسے احباب ہیں جنہوں نے علم عروض میں اسامہ میاں سے بے انتہا استفادہ کیا اور کئی ایک نے تو درست بحر میں اپنا کلام بھی پیش کیا۔ عروض کے حوالے سے برادر اسامہ کی خدمات نا قابل فراموش ہیں۔ علم عروض پر اُن کے عام فہم اسباق محفل کے مقبول سلسلوں میں سے ایک ہیں۔
روحانی بابا
روحانی بابا کو ہم نے صرف پڑھا۔ لیکن کبھی اُن سے کچھ کہا نہیں۔ جناب کی طبیعت میں غصہ کی زیادتی نظر آتی تھی۔ لیکن بحیثیت مجموعی وہ نہ صرف ایک اچھے انسان بلکہ ایک علم دوست شخصیت ہیں۔ اُن کے ہر مراسلے میں آپ کے لیے کوئی نہ کوئی انوکھا نکتہ ضرور موجود ہوگا۔
قیصرانی
قیصرانی بھائی اور محفل کا نام جب کہیں ایک ساتھ نظر آتا ہے تو میں سرسید احمد خان اور اُن کی علی گڑھ تحریک میں کھو جاتا ہوں۔ یہ بات سننے میں شاید پرمزاح لگے لیکن میرے نزدیک بہرحال یہ حقیقیت ہے۔ قیصرانی بھائی اپنی ذات میں بلاشبہ ایک انجمن ہیں۔ محفل کا کوئی ایسا چھوٹا بڑا پراجیکٹ میری نظر سے نہیں گزرا جہاں قیصرانی بھائی نے شمولیت نہ کی ہو۔ اور اگر کسی وجہ سے وہ اُس منصوبے کا حصہ نہ بننا چاہ رہے ہوں تب بھی یار دوست اُنہیں زبردستی پکڑ کر لے آتے تھے۔ اس کے علاوہ کتنی ایسی مہمات ہیں جو قیصرانی بھائی نے اکیلے شروع کیں اور اکیلے ہی اُنہیں کامیابی کے ساتھ اختتام تک پہنچایا۔
ساجد
ساجد بھائی کو ہم کیا سبھی محفل کا دانشور کہتے ہیں۔ مذہبی اور سیاسی زمرہ جات کی ایک طویل عرصے تک نگرانی کرتے رہے۔ بلاشبہ اس نازک ذمہ داری کو انہوں نے پوری دیانت داری کے ساتھ نبھایا۔ ساجد بھائی سے بات کرنے کے لیے ساجد بھائی جیسا ہونا بہت ضروری ہے۔ لیکن مشکل یہ ہے کہ پوری محفل میں ساجد جیسا ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل پاتا۔
پردیسی
پردیسی عرف برادر نجیب ساجد بھائی کے گہرے دوستوں میں شمار ہوتے ہیں۔ محفلین سے محفل میں باتیں کرنے سے زیادہ اُن سے دو بہ دو ملنے کا اشتیاق رکھتے ہیں اور ہر ایک کے لیے یکساں محبت دل میں رکھتے ہیں۔ منفرد خبروں پر چٹ پٹے تبصرے اُنہی کا خاصہ ہے۔ مطالعے کے رسیا اور یاروں کے یار ہیں۔ ایک عدد عمدہ بلاگ بھی چلاتے ہیں۔ جہاں آپ کو کسی موضوع کی کمی محسوس نہیں ہوگی۔
سید فصیح احمد
تلخ سے تلخ بات کو بھی ہنستے مسکراتے پی جانا، ہمہ وقت الفاظ میں شہد کی گھلاوٹ اور لہجے میں محبت کی ملاوٹ، یہ انداز اور کسی کا نہیں صرف فصیح بھائی کا ہی تھا۔ اُن کے بارے میں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ وہ محفل پر آئے اور آتے ہی چھائے۔ بعض احباب ان کے اس قدر میٹھے انداز سے نالاں نظرآتے تھے۔ مگر میں کہتا ہوں دنیا میں جہاں ہر طرف نفرت کا دورہ دورہ اور پر خلوص رشتوں کا فقدان ہے وہاں کوئی کیسے ایسے شخص کی ناقدری کرسکتا ہے۔ فصیح بھائی کی شخصیت کا اثر مجھ پر اتنا گہرا ہے کہ وہ بے وقت بے موقع میرے سامنے آجاتے ہیں۔
محمد یعقوب آسی
استاد صاحب بے مثال اور لازوال شخصیت کے حامل ہیں۔ محفل کا شاید ہی کوئی ایسا رکن ہو جن کو آپ کی شاگردی کا شرف نہ حاصل ہوا ہو۔ آپ کو سب استاد محترم کہہ کر پکارتے تھے۔ محفل کی ادبی سرگرمیوں کو پروان چڑھانے میں آپ کا ناقابل فراموش حصہ ہے۔ استاد آسی کے رخصت ہونے کے کچھ عرصہ بعد جب الف عین صاحب نے بھی اپنی گوناگوں مصروفیات کے باعث محفل سے اجازت لے لی تھی تب مجھے چاروں طرف اندھیرا نظر آنے لگا لیکن بھلا ہو محفل کے چند رکھوالوں کا جن کی التجا سے استاد جی نے اپنا ارادہ بدل دیا۔ امید ہے آسی صاحب بھی اپنے فیصلے پر نظر ثانی فرمائیں گے۔
محمود احمد غزنوی
محمود بھائی محفل کے کم گو اراکین میں شمار ہوتے ہیں لیکن شعر و ادب سے اُن کا لگاؤ نہ صرف قابل رشک بلکہ قابل تقلید بھی ہے۔ تصوف، ہو، سیاست ہو، منطق ہو، فلسفہ ہو، یا زندگی کا کوئی بھی پہلو ہو محمود بھائی اُس پر رہنمائی کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ محفل میں ان کی کمی شدت سے محسوس کرتا ہوں۔
ظفری
ظفری سے کون واقف نہ ہوگا؟ معتدل مزاج کے حامل ظفر بھائی محفلین کے لیے ہر دلعزیز شخصیت کا درجہ رکھتے تھے۔ کچھ محفلین اتنے باکمال اور عمدہ صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں کہ مختصر لفظوں میں اُن کی قابلیت اور خدمات کا جائزہ لینا ممکن نہیں ہوتا۔ میں بھی یہاں اسی بے بسی کا شکار نظر آرہا ہوں۔
تجمل حسین
سجی ہے بزم تجمل حسین خاں کے لیے۔ ادب دوست بھائی اکثر اپنے مراسلوں میں تجمل بھائی سے ان الفاظ میں مخاطب ہوتے تھے۔ بڑے ٹھنڈے میٹھے قسم کے انسان ہیں، کبھی کسی سے لڑتے نظر نہیں آئے۔ محبت سے آئے محبت سے چلے گئے اور جتنا عرصہ رہے خوشیاں ہی بانٹتے رہے۔ آج کل ایک اور ادبی فورم میں ادارت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
ابن رضا
ابن رضا بھائی محفل میں ایک اچھا اضافہ تھے۔ خوش گوار طبیعت کے مالک اور شاعری سے شغف رکھتے تھے۔ اللہ کرے پھر سے واپس آکر اصلاح سخن کے زمرے کو آباد کریں تاکہ اُن کے کلام پر دی جانے والی اصلاح سے ہم بھی کچھ سیکھ سکیں۔
سید زبیر
فوجیوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سخت طبیعت کے حامل ہوتے ہیں لیکن اگر آپ سید سرکار سے ملیں تو یقین ہوجائے گا کہ اس بات کو کلیتہ درست نہیں کہا جاسکتا۔ آپ سے ملنے والا چاہے چھوٹا ہو یا بڑا ہو، احترام میں پوری طرح بچھ جاتے تھے۔ ان کی ذاتی زندگی میں ایک بڑا حادثہ رونما ہوا تھا۔ ایک ایسا حادثہ جس کا صدمہ اچھے اچھوں کو توڑ کر رکھ دیتا ہے۔ لیکن یہاں ان کا صبر دیکھنے لائق تھا۔ اللہ تعالیٰ عزیزم زبیر صاحب کو دنیا کی ہر خوشی سے نوازے۔
عاطف بٹ
عاطف بھائی پیشے سے صحافی ہیں اور شاید کسی ٹاک شو کے اینکر پرسن بھی۔ برادر کا شمار محفل کی سنجیدہ اور پڑھی لکھی شخصیات میں ہوتا ہے۔ صحافیوں کو سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ کرنے کا ماہر سمجھا جاتا ہے۔ اور یہ غلط بھی نہیں۔ لیکن عاطف بھائی اس نازک معاملے میں ہمیشہ اعتدال کی راہ پر نظر آئے۔ ان جیسے لوگوں کی قوم کو سخت ضرورت ہے۔
فرخ منظور
فرخ منظور اور طارق شاہ برادران دونوں ہی شعر و شاعری کے رسیا ہیں۔ قلی قطب شاہ اور گنتی کے چند شعراء کو چھوڑ کر کوئی ایسا شاعر میری نظر سے نہیں گزرا جن کا کلام محفل پر موجود نہ ہو۔ اور یہ پہاڑ سر کرنے جیسا مشکل کام ان دونوں صاحبان کی بدولت ہی ممکن ہوا۔ طارق بھائی شعر و شاعری کے دھاگوں کے علاوہ اور کہیں غلطی سے بھی نظر نہیں آتے۔ جبکہ فرخ بھائی اس معاملے میں پھر بھی تھوڑے فراخ دل واقع ہوئے ہیں۔
زبیر مرزا
زبیر بھائی بڑے ملنسار اور خوش گوار طبیعت کے مالک ہیں۔ محفل کے قیمتی ترین اثاثے نیرنگ خیال بھائی سے بڑا گہرا دوستانہ ہے۔ تاہم نین صاحب کی طرف سے معاملہ ہمیشہ مشکوک نظر آتا ہے۔ زبیر بھائی سے تحفے تحائف وصول کر "تھینک یو" کہنا تو ایک طرف، الٹا ان کی اور ان کے تحفوں کی برائیاں کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔
دوست
محفل کی ایک بڑی قابل اور علمی شخصیت ہیں۔ ان کا نام شاکر ہے۔ کمال کے مترجم ہیں۔ محفل کے آغاز سے ہی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ترجمہ نگاری کے علاوہ بھی دیگر بہت سے میدانوں کے شہسوار ہیں۔
loneliness4ever
میں جنابِ والا کو مخمور بھائی کہہ کر پکارا کرتا تھا۔ بڑے عمدہ لکھاری ہیں۔ ان کی تحریریں پڑھنے والے کو خوابِ غفلت سے حقیقتِ حال کی طرف لانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ مجھے مخمور بھائی اور ان کی تحریروں کا خمار بہت یاد آتا ہے۔
راحیل فاروق
راحیل بھائی محفل کی وہ شخصیت ہیں جن سے میں نے ہمیشہ کچھ نہ کچھ سیکھا ہے۔ چاہے وہ محفل ہو یا محفل سے باہر کی کوئی جگہ ہو۔ لیکن عجیب بات یہ ہے کہ وہ ناچیز کو اپنے اساتذہ میں شمار کرتے ہیں۔ جسے سن کر میں ہمیشہ شرمندہ ہوجاتا ہوں۔ علاوہ ازیں وہ خود کو میرا مقروض کہتے ہیں۔ وہ قرض کون سا ہے میں اب تک سمجھنے سے قاصر ہوں۔ راحیل بھائی نے جتنا کچھ محفل پر چھوڑ رکھا ہے وہ کسی صورت بھی نظر انداز کرنے کے لائق نہیں۔
ساقی۔
ساقی بھائی محفل میں کم کم آتے ہیں۔ لیکن جب بھی آتے ہیں رونقیں بکھیرتے چلے جاتے ہیں۔ حاضر جوابی اور بذلہ سنجی ان کے اندر کوٹ کوٹ کر بھری ہے۔ برادرم نے ابلاغیات میں ماسٹرز کر رکھا ہے۔ مزید بھی پڑھ رہے ہیں۔ یہ بھی بتاتا چلوں برادرم سیلف ڈیفنس انسٹرکٹر ہیں اور متعدد ہتھیار چلانے کے ماہر ہیں۔ یہاں ان کے کئی دوست ہیں لیکن جب بھی بات ہوتی ہے مجھ سے محفل کے شہزادے محمداحمد بھائی کا ضرور پوچھتے ہیں۔
طالوت
ظہیر بھائی کی نمائندہ تصویر پہلی مرتبہ دیکھ کر آپ کو خوف محسوس ہوگا۔ لیکن جیسے جیسے راہ و رسم بڑھتی جائے گی آپ کو ان سے انسیت سی محسوس ہوگی۔ بہت صاف گو اور کھرے انسان ہیں۔ غلطیاں چاہے دوسروں کی ہوں یا اپنی، کبھی اُن کو نظر انداز نہیں کرتے۔ محفل کی نیک روحیں نایاب اور ابن سعید برادران کو خوش آمدید کہنے والے یہ پہلے محفلین ہیں۔
بلال
برادر بلال کو کسی تعارف کی ضرورت نہیں۔ نئے پرانے تمام محفلین اُن سے واقفیت رکھتے ہیں۔ پاک اردو انسٹالر کے موجد اور مایہ ناز بلاگر ہیں۔ محفل کے تکنیکی معاملات میں ہمیشہ آگے آگے نظر آتے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ محفل کے وہ ہیرے جواہرات ہیں جو مجھے کبھی بھی کہیں بھی یاد آجاتے ہیں۔ محفل تاحال صاحب علم و ادب احباب سے پر ہے لیکن ان دوستوں کی کمی مجھے ہمیشہ کھلتی ہے۔ ان دوستوں کے علاوہ یقینا اور بھی کئی ایسے گمشدہ ستارے ہوں گے جو میری نظروں سے اوجھل رہ گئے۔
اجازت لیتا ہوں اس درخواست کے ساتھ کہ اپنے اپنے دوستوں کا تذکرہ کرتے جائیں تاکہ ان یاروں کی ایک فہرست تیار ہوسکے جو عرصہ دراز سے مفرور ہیں۔ اور جن کا جن سے رابطہ ہے وقتا فوقتا اُن کو واپسی کا سبق پڑھاتے رہیں۔