گوگل نے دنیا کے نقشے سے فلسطین کا وجود ہی مٹا دیا

کعنان

محفلین
گوگل نے دنیا کے نقشے سے فلسطین کا وجود ہی مٹا دیا
ایکسپریس نیوز، 2 گھنٹے پہلے
578502-google-1470730784-104-640x480.jpg

فلسطین کو سرچ کرنے پر اسرائیل کا نقشہ دکھائی دیتا ہے جس میں غزہ کو بھی اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ فوٹو: گوگل میپ اسکرین شارٹ

غزہ / مقبوضہ بیت المقدس: انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے دنیا کے نقشے سے فلسطین کا وجود مٹا دیا ہے اور نئے نقشے میں جغرافیائی اعتبار سے فلسطین کو اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے۔

گوگل نے دنیا کے نئے نقشے پر فلسطین کا نام و نشان ہی مٹا دیا۔ 25 جولائی 2016 سے گوگل نے فلسطین کی تاریخی اور جغرافیائی حیثیت کو پس پشت ڈالتے ہوئے نیا نقشہ جاری کیا ہے جس میں فلسطین کا وجود ہی موجود نہیں۔ اگر گوگل کے سرچ بار میں فلسطین لکھ کر سرچ کیا جائے تو فلسطین کے بجائے اسرائیل دکھائی دیتا ہے اور غزہ اور فلسطین کی حدود کو اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے جس پر فلسطینی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

palestine.jpg

سماجی کارکن زیک مارٹن نے گوگل کے اس اقدام کے خلاف آن لائن پٹیشن کا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں گوگل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطین کو دنیا کے نقشے پر دکھایا جائے جب کہ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے نقشے سے فلسطین کو مٹانا وہاں کے لاکھوں عوام کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے، گوگل نے یہ جان بوجھ کر کیا ہے یا کسی اور وجہ سے تاہم یہ بات واضح ہے کہ گوگل اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطین کی نسل کشی کی سازش میں شریک ہو رہا ہے۔ پٹیشن میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آن لائن پٹیشن پر دستخط کریں اور گوگل کو پیغام دیں کہ اسرائیلی حکومت فلسطین کی زمین پر قابض ہے اس لئے دنیا کے نقشے پر فلسطین کو دوبارہ دکھایا جائے۔

آن لائن پٹیشن پر اب تک لاکھوں افراد دستخط کر چکے ہیں جب کہ فلسطین کے صحافیوں نے گوگل کے اس اقدام کو اسرائیلی حمایت کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گوگل کا مقصد فلسطین کی تاریخی حیثیت اور جغرافیہ کو مسخ کرنا ہے۔
palestine01.jpg

دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فلسطین از ہیر کے نام سے ہیش ٹیگ مقبول ہو رہا ہے جس میں لاکھوں افراد اب تک اپنے خیالات کا اظہار کر چکے ہیں جب کہ گوگل سے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے بائیکاٹ گوگل بھی مقبول ترین ٹرینڈ بنتا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے نومبر 2012 میں فلسطین کو غیررکن ممبر مبصر کا درجہ دیا گیا تھا جس کے حق میں 130 ممالک نے ووٹ دیا جب کہ اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکا نے فلسطین کی مخالفت اور 41 ممالک نے کسی کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔

فلسطین دنیا کے نقشے پر کبھی اس طرح دکھائی دیتا تھا:
palestine02.jpg
ح
 

arifkarim

معطل
فلسطین کا کوئی وجود نہیں ہے۔ مملکت خداداد اسرائیل کے زیر نگرانی آنے والے فلسطینی علاقوں کو الگ ملک فلسطین تصور نہیں کیا جا سکتا۔ اور ویسے بھی گوگل نے فلسطین کو غائب نہیں کیا، اسکا سرے سے کوئی وجود نہیں تھا۔
 

arifkarim

معطل
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے نومبر 2012 میں فلسطین کو غیررکن ممبر مبصر کا درجہ دیا گیا تھا جس کے حق میں 130 ممالک نے ووٹ دیا جب کہ اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکا نے فلسطین کی مخالفت اور 41 ممالک نے کسی کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔
یہ نقشہ بھی غلط ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے علاقے سنہ 2005 میں خالی کر دئے تھے جہاں آجکل دہشت گرد حماس کی حکومت ہے۔ باقی مغربی کنارے کا پیشتر حصہ فلسطینی جماعت فتح کے پاس ہے۔ اسکے دیگر علاقوں پر اسرائیلی افواج کا کنٹرول ہے جب تک فلسطینی اسرائیل سے امن معاہدہ نہیں کر لیتے۔
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

نقشہ غلط سے تو بہت سے مطلب نکلتے ہیں، آپ خود گوگل سے چیک کر سکتے ہیں وہاں ایسا ہی ملے گا رائٹر نے اپنی طرف سے اسے غائب نہیں کیا، مزید آزاد کشمیر بھی گوگل نقشہ سے غائب ہے۔

والسلام
 

arifkarim

معطل
السلام علیکم

نقشہ غلط سے تو بہت سے مطلب نکلتے ہیں، آپ خود گوگل سے چیک کر سکتے ہیں وہاں ایسا ہی ملے گا رائٹر نے اپنی طرف سے اسے غائب نہیں کیا، مزید آزاد کشمیر بھی گوگل نقشہ سے غائب ہے۔

والسلام
شاید گوگل کی پالیسی یہی ہے کہ متنازع علاقے کسی بھی ملک میں نظر نہ آئیں
 

bilal260

محفلین
اسے ہی تو سیاست کہتے ہیں گندی سیاست۔
اللہ عزوجل اسرائیل کے شر سے سب کو بلکہ خود یہودیوں کو بھی بچائے آمین۔
 

bilal260

محفلین
مسلمان جب بھی متحد ہو گے ایک اسلام ایک قرآن پر تو دنیا میں مسلمان ہی سب سے بڑا مزہب ہو گا ۔
دراصل زیادہ شازش غیر مسلموں کی نہیں بلکہ اپنوں کی ہے جو کہ سب ایک دوسرے کے ساتھ اختلافات کو اچھالتے ہیں اور ایک دوسرے کو مسلمان نہں سمجھتے اس تفر قہ بازی سے با ہر آئے گے تو ہی کچھ کر سکےگے۔ ورنہ جو آپ نے کہہ دیا بات کچھ ایسی ہی رہے گی۔
 

فاخر رضا

محفلین
قائد اعظم نے کہا تھا کہ اسرائیل کا وجود ناجائز ہے. اور آپ سب جانتے ہیں کہ اگر ساری دنیا ملکر بھی ایک ناجائز بچے کو حلالی کہے پھر بھی وہ ناجائز ہی رہتا ہے.
 

نسیم ازھری

محفلین
کبھی کبھی نہیں بلکہ اکثر ہوتا ہے ایک جھوٹ کو 100 بار بولا جاءے یا 100 آدمی مل کر بولیں تو حقیقت ہوہی جاتی ہے
لیکن ان سب کیلے جن کی آنکھوں
پہ پردہ ہوتا پے
 

arifkarim

معطل
اسے ہی تو سیاست کہتے ہیں گندی سیاست۔
اللہ عزوجل اسرائیل کے شر سے سب کو بلکہ خود یہودیوں کو بھی بچائے آمین۔
گوگل کمپنی اسرائیل کی ملکیت نہیں ہے۔ کشمیر کے متنازع علاقے بھی پاکستان یا ہندوستان میں شامل نہیں کئے جاتے۔ ہر جگہ سازشی نظریات پھیلانے کا کوئی فائدہ نہیں۔

مسلمانوں کے زوال کا وقت شروع ھے ابھی
اسرائیل یہودیوں کا وطن ہے۔ اسکا مسلمانوں سے کیا لینا دینا؟

مسلمان جب بھی متحد ہو گے ایک اسلام ایک قرآن پر تو دنیا میں مسلمان ہی سب سے بڑا مزہب ہو گا ۔
دراصل زیادہ شازش غیر مسلموں کی نہیں بلکہ اپنوں کی ہے جو کہ سب ایک دوسرے کے ساتھ اختلافات کو اچھالتے ہیں اور ایک دوسرے کو مسلمان نہں سمجھتے اس تفر قہ بازی سے با ہر آئے گے تو ہی کچھ کر سکےگے۔ ورنہ جو آپ نے کہہ دیا بات کچھ ایسی ہی رہے گی۔
ماشاءاللہ سب سے پہلے قادیانیوں کو دائرہ اسلام سے باہر کرنے والے الحمدللّٰہ پاکستانی ہی تھے۔

فلسطین، سرزمین مسلمین.
فلسطین ہمیشہ سے یہودیوں کی سرزمین ہے۔ نام بدل دینے سے زمین بدل نہیں جاتی۔ اسلام سے دو ہزار سال قبل اس زمین پر یہودی موجود تھے۔ پھر یہ مسلمان کی زمین کیسے ہوئی؟

قائد اعظم نے کہا تھا کہ اسرائیل کا وجود ناجائز ہے. اور آپ سب جانتے ہیں کہ اگر ساری دنیا ملکر بھی ایک ناجائز بچے کو حلالی کہے پھر بھی وہ ناجائز ہی رہتا ہے.
یوں تو پھر پاکستان کا وجود بھی ناجائز ہے کیونکہ یہ اسلام کے نام پر بنا۔ اگر یہودی صہیونیت کے نام پر اسرائیل بن گیا تو مرچیں کیوں لگی ہوئی ہیں؟
 

arifkarim

معطل
ماشاءاللہ!

واقعی بہت اچھا کام کیا۔ I appreciate.

ویسے آپ کی کوششوں سے جلد ہی یہ لڑی بند ہو جائے گی، لگے رہیے۔
اس قسم کے ہر دھاگے میں اینٹی اسرائیل و یہود مخالف گفتگو شروع ہو جاتی ہے۔ انکے یہاں نمائندے نہیں اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ جو دل میں آیا لکھ دیا جائے۔ تاریخ کو درست لکھنا ضروری ہے اور دونوں اطراف کا زاویہ دکھانا بھی۔

نیز یہ اسرائیلی فلسطینی ایشو میں زبردستی مسلمان و اسلام کا ایشو گھسیٹنے کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
اسرائیل یہودیوں کا وطن ہے۔ اسکا مسلمانوں سے کیا لینا دینا؟

ماشاءاللہ سب سے پہلے قادیانیوں کو دائرہ اسلام سے باہر کرنے والے الحمدللّٰہ پاکستانی ہی تھے۔

فلسطین ہمیشہ سے یہودیوں کی سرزمین ہے۔ نام بدل دینے سے زمین بدل نہیں جاتی۔ اسلام سے دو ہزار سال قبل اس زمین پر یہودی موجود تھے۔ پھر یہ مسلمان کی زمین کیسے ہوئی؟

یوں تو پھر پاکستان کا وجود بھی ناجائز ہے کیونکہ یہ اسلام کے نام پر بنا۔ اگر یہودی صہیونیت کے نام پر اسرائیل بن گیا تو مرچیں کیوں لگی ہوئی ہیں؟

فلسطین میں جو یہودی پہلے سے بس رہے تھے انہیں کسی نے زبردستی نہیں نکالا۔ جبکہ یہ بد معاش و بد قماش یہودی زبردستی قبضہ کر رہے ہیں۔

جو خود کافر بنے گا ہم پاکستانیوں کو اسے کافر کہنا پڑے گا۔ دائرہ اسلام سے قادیانی از خود باہر ہوئے ہیں ۔ انہیں کسی نے زبردستی کفر اختیار کرنے کی ترغیب نہیں دی تھی۔ کذاب غلام احمد قادیانی کے ملعون عقائد جو بھی اختیار کرے گا قادیانی کہلائے گا محمدی نہیں۔

برطانیہ اور امریکہ کی ناجائز اولاد ہے اسرائیل۔ دہشت گرد یہودیوں کو باہر سے لا کر بزور دہشت گردی و اسلحہ گردی قبضہ دلایا گیا۔

پاکستان ناپاک یہودیوں کی طرح کسی کے ملک پر ناپاک سازش کرکے قائم نہیں ہوا ۔​
 

arifkarim

معطل
فلسطین میں جو یہودی پہلے سے بس رہے تھے انہیں کسی نے زبردستی نہیں نکالا۔ جبکہ یہ بد معاش و بد قماش یہودی زبردستی قبضہ کر رہے ہیں۔

جو خود کافر بنے گا ہم پاکستانیوں کو اسے کافر کہنا پڑے گا۔ دائرہ اسلام سے قادیانی از خود باہر ہوئے ہیں ۔ انہیں کسی نے زبردستی کفر اختیار کرنے کی ترغیب نہیں دی تھی۔ کذاب غلام احمد قادیانی کے ملعون عقائد جو بھی اختیار کرے گا قادیانی کہلائے گا محمدی نہیں۔

برطانیہ اور امریکہ کی ناجائز اولاد ہے اسرائیل۔ دہشت گرد یہودیوں کو باہر سے لا کر بزور دہشت گردی و اسلحہ گردی قبضہ دلایا گیا۔

پاکستان ناپاک یہودیوں کی طرح کسی کے ملک پر ناپاک سازش کرکے قائم نہیں ہوا ۔​
عرب ممالک میں بسنے والے ۸ لاکھ سے زائد یہودیوں کو اسرائیل بنتے ساتھ ہی ملک بدر کر دیا گیا تھا۔ انکا اسرائیل سے کیا لینا دینا تھا؟
مسلمانوں کیساتھ مسئلہ یہ ہے کہ خود بڑے مظلوم بنتے ہیں اور جب کافرین کیساتھ مظالم کرتے ہیں تو انہیں بکلی بھول جاتے ہیں۔
اسرائیل کی تاریخ پڑھیں۔ یہودی وہاں ۱۸۵۰ یعنی خلافت عثمانیہ کے دور سے ہجرت کرکے آبادکاری کر رہے تھے۔ تب آپکی برطانیہ و امریکہ والی ناجائز اولاد کا رول کس نے ادا کیا تھا؟ خلافت عثمانیہ نے؟
پاکستان کا وجود ہندوستان سے نکلا اور پھر اسکا بھی بنگلہ دیش کیساتھ بٹوارہ ہو گیا۔ پھر بھی بضد ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہوا۔
 
Top