گوہر نایاب ____برائے اصلاح

محمل ابراہیم

لائبریرین
معزز اساتذہ الف عین
محمد احسن سمیع: راحل
محمد خلیل الرحمٰن
سید عاطف علی

آداب ۔۔۔۔۔۔

آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے_____


ہم ریت کے ذرات پہ بکھرا ہوا زر ہیں
روشن ہے جہاں ہم سے کہ ہم شمس و قمر ہیں

گر سنگ کی ہے مار مقدر میں ہمارے
ہے اس کا سبب اتنا کہ پھل دار شجر ہیں

تعلیم و تعلم سے نوازا ہے جہاں کو
تم بھول نہ پاؤگے کہ ہم اہلِ ہنر ہیں

ہم کو نہ گنواؤ کہ ہمیں سے یہ وطن ہے
کچھ ہوش میں آؤ کہ ہمیں ہند کا سر ہیں

شاہین کی تیزی ہے نگاہوں میں ہماری
تاریخ سے ثابت ہے کہ ہم اہلِ نظرِ ہیں

بے مول سمجھتے ہو؟ جہالت ہے تمہاری
ہے مول بہت اپنا کہ الماس و گہر ہیں

طاقت کے نشے نے تمہیں مغرور بنایا
پر یاد رکھو ہم بھی ابابیل کا گھر ہیں

ظلمت ہے اندھیرا ہے اگر تم سے جہاں میں
کچھ فکر نہیں ہم کو کہ ہم لوگ سحؔر ہیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اچھی غزل ہے بھئی سحر بٹیا ۔۔۔ کوئی خاص اصلاح کی ضرورت نہیں ۔ تاریخ والے شعر میں "سے ثابت" کے بجائے "بھی شاہد" کر دو تو کچھ بہتر لگے کا ۔ اگر چہ ابھی بھی کوئی خاص معیوب تو نہیں ۔ اساتذہ کا کلام بھی ساتھ ساتھ خوب پڑھتی رہو اور اسلوب نکھر جائے گا۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
اچھی غزل ہے بھئی سحر بٹیا ۔۔۔ کوئی خاص اصلاح کی ضرورت نہیں ۔ تاریخ والے شعر میں "سے ثابت" کے بجائے "بھی شاہد" کر دو تو کچھ بہتر لگے کا ۔ اگر چہ ابھی بھی کوئی خاص معیوب تو نہیں ۔ اساتذہ کا کلام بھی ساتھ ساتھ خوب پڑھتی رہو اور اسلوب نکھر جائے گا۔
شکریہ سر:act-up:
جی مطالعہ کرتی ہوں ۔
 
Top