میں بھی یہی سوچ رہا ہوں۔ بیچارے۔۔۔۔۔ پتہ نہیں جمعراتوں کے اعلان کیسے ہوتے ہونگے۔ گھر بیٹھ کر کوئی بھی انکی تقاریر سے لطف اندوز نہیں ہو سکتا۔ اور بیمار بھی سکون سے سوتے ہونگے۔جزاک اللہ شمشاد بھائی۔ حیرت ہے کہ ان تمام مساجد کو ملا کر بھی ایک لاؤڈ سپیکر نہیں دکھائی دیا کتنے جاہل لوگ ہیں گھانا والے بھی
جاہل اس لئے کہ اتنا اہم "رکن" مسجد سے غائب ہے اور انہیں خبر تک نہیں۔ لوگوں تک اذان کیسے جاتی ہوگی؟منصور بھائی اس میں جاہلیت کہاں سے آ گئی؟