گھر سے کچھ کھا کر نکلنا بہتر رہتا ہے۔

نبیل

تکنیکی معاون
میں نے کئی لوگوں سے یہ بات سنی ہے کہ اگر گھر سے کچھ کھا کر نا نکلا جائے تو باہر بھی کچھ کھانے کو نہیں ملتا ہے۔ عجیب اتفاق ہے کہ میرے ساتھ اکثر یہ معاملہ درست ثابت ہوا ہے۔ کئی مرتبہ جلدی میں ناشتہ کیے بغیر گھر سے نکل جاتا ہوں کہ باہر بیکری سے ہی کچھ خرید کر کھا لوں گا۔ لیکن عموما یہی ہوتا ہے کہ بیکری یا تو خالی پڑی ہوتی ہے، یا اگر کچھ مل بھی جائے تو اس قدر بدمزہ لگتا ہے کہ ایک نوالے سے زیادہ کھانے کو دل نہیں کرتا۔ اور ایک جگہ پیسے ضائع ہو جائیں تو دل اتنا خراب ہو جاتا ہے کہ مزید کسی جگہ سے کچھ اور خریدنے کو دل نہیں کرتا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ تو ہے لیکن میرے ساتھ تو شاذ و نادر ہی ایسا ہوتا ہے کہ میں گھر سے کچھ کھائے پئے بغیر نکل جاؤں ۔ بلکہ اکثر اوقات ناشتے وغیرہ کے چکر میں لیٹ ہوجاتا ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ضروری نہیں ہےکہ کھا کر نہ نکلا جائے تو کھانے کو نہیں ملتا یا اگر کھا کر نکلا جائے تو باہر بھی کھانے کو مل جاتا ہے۔
پرانے وقتوں کی ایک کہاوت چلی آ رہی ہے۔ اور کبھی کبھی اتفاق سے درست بھی ہو جاتی ہے۔
 

mfdarvesh

محفلین
میرے ساتھ بھی یہی ہوتا ہے کی کچھ نہ کھا کے نکلو تو بس کچھ بھی نہیں ملتا اب میں ناشتے کےبغیر گھر سے نہیں نکلتا اور اگر نکل جاؤں تو پھر کچھ نہیں کھاتا
 

شمشاد

لائبریرین
وہ تو میں بھی روزانہ دوپہر کا کھانا گھر سے لیکر جاتا ہوں۔ کبھی کبھار ہی ایسا ہوتا ہے کہ بازار کا کھانے کو جی چاہتا ہے تو اس دن گھر کے کھانے کا ناغہ کرتا ہوں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
لوگوں کے سمجھنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ گھر سے کھانا لیجانا بہترین رہتا ہے۔ جن آفسز میں مائیکرو ویو اوون موجود ہو، وہاں کھانا گرم بھی کیا جا سکتا ہے، ورنہ ویسے بھی کھایا جا سکتا ہے۔ یہ بہرحال بازار کے کھانے سے بہتر رہتا ہے۔ پاکستان میں میں نے نوجوان لوگوں میں ایک عجیب عادت دیکھی ہے کہ وہ ایک دوسرے کے لنچ باکس پر گھات لگائے ہوتے ہیں اور موقع دیکھتے ہی صفاچٹ کر جاتے ہیں۔
 

mfdarvesh

محفلین
لوگوں کے سمجھنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ گھر سے کھانا لیجانا بہترین رہتا ہے۔ جن آفسز میں مائیکرو ویو اوون موجود ہو، وہاں کھانا گرم بھی کیا جا سکتا ہے، ورنہ ویسے بھی کھایا جا سکتا ہے۔ یہ بہرحال بازار کے کھانے سے بہتر رہتا ہے۔ پاکستان میں میں نے نوجوان لوگوں میں ایک عجیب عادت دیکھی ہے کہ وہ ایک دوسرے کے لنچ باکس پر گھات لگائے ہوتے ہیں اور موقع دیکھتے ہی صفاچٹ کر جاتے ہیں۔

جی بلکل درست کہا ہے، اور مجھے نفرت ہے اس طرز عمل سے
 

شمشاد

لائبریرین
آج عجیب اتفاق ہوا۔ صبح ناشتہ کرنے کو جی نہیں چاہا، صرف دو لقمے لیے اور آدھی پیالی چائے کی پی۔
دفتر میں غیرمعمولی طور پر ایک صاحب نے کچھ ساتھیوں کے لیے ناشتے کا بندوبست کیا جس کا پہلے کسی کو علم نہیں تھا۔ اور ناشتہ بھی شاہانہ قسم کا۔ ان ساتھیوں میں میں بھی شامل تھا۔
دوپہر کے کھانے کے لیے میں کھانا ساتھ نہیں لایا تھا کہ آج بازار سے کھاؤں گا۔ تو دوپہر میں ابھی میں دفتر سے باہر جا ہی رہا تھا کہ ایک ساتھی نے زبردستی دعوت دے دی تو دوپہر کے کھانے کا بھی بندوبست ہو گیا۔

انسان سوچ بھی نہیں سکتا کہ اس کا رزق کہاں کہاں سے آتا ہے۔
 

ابوشامل

محفلین
صبح کو گھر والوں کا سب سے زیادہ زور اس بات پر ہوتا ہے کہ کسی طرح ہمیں ناشتہ کر کے جانے دیا جائے لیکن صبح اتنا وقت نہیں ہوتا کہ میں سکون سے ناشتہ کر کے نکل پاؤں۔ کبھی کبھار تو ایسا بھی ہوتا ہے کہ بغیر ناشتہ کیے ہی نکل پڑتے ہیں اور پھر واقعی نبیل بھائی کی طرح ایسا ہوتا ہے کہ دوپہر تک ترستے ہی رہتے ہیں کہ وقت ملے تو کچھ کھا لیں۔ پھر دوپہر میں دو وقت کے کھانوں سے بیک وقت انصاف کرنا پڑتا ہے :)
 

رانا

محفلین
مجھے صبح ناشتہ کئے بغیر اور نہائے بغیرگھر سے نکلنا پسند نہیں۔ چاہے صبح 4 بجے بھی اگر کہیں نکلنا پڑے تو تب بھی پہلے نہا کر ناشتہ ضرورکرنا ہے۔ ایک بار اگر نکل گئے ناشتہ کرکے تو پھر دوپہر اور رات کے کھانے کی کوئی فکر نہیں ہوتی البتہ اگر ٹائم مل جائے تو کھاتا بھی ضرور ہوں چاہے کسی ٹھیلے پر کھڑے ہوکر ہی کیوں نہ کھانا پڑے۔
 

mfdarvesh

محفلین
صبح کو گھر والوں کا سب سے زیادہ زور اس بات پر ہوتا ہے کہ کسی طرح ہمیں ناشتہ کر کے جانے دیا جائے لیکن صبح اتنا وقت نہیں ہوتا کہ میں سکون سے ناشتہ کر کے نکل پاؤں۔ کبھی کبھار تو ایسا بھی ہوتا ہے کہ بغیر ناشتہ کیے ہی نکل پڑتے ہیں اور پھر واقعی نبیل بھائی کی طرح ایسا ہوتا ہے کہ دوپہر تک ترستے ہی رہتے ہیں کہ وقت ملے تو کچھ کھا لیں۔ پھر دوپہر میں دو وقت کے کھانوں سے بیک وقت انصاف کرنا پڑتا ہے :)

یہ زیادتی ہے اپنے ساتھ، اور یہ بھی زیادتی ہے کہ ایک ہی وقت بہت کھا لیا جائے، ڈاکٹر نے مجھے تو سختی سے منع کیا ہے کہ بھوکا نہ رہو اور کم کھاؤ
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے ساتھ اس سے الٹ معاملہ ہے۔ عموماً تو گھر سے ناشتہ کر کے ہی جاتا ہوں لیکن جن دنوں "ناراضگی" چل رہی ہوتی ہے تو جان بوجھ کر ناشتہ نہیں کرتا اور کچھ دور ہی حلوائی کی دکان پر جا کر مزے سے حلوہ پوری کا ناشتہ کرتا ہوں، جسم میں قدرتی مٹھاس کی زیادتی کی وجہ سے باہر کی مٹھاس میرے لیے بند ہے سو اس ناشتے یا "گناہ" کا اور ہی لطف ہے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ اگر آپ کو کوئی سفر درپیش ہے تو کبھی بھی خالی پیٹ گھر سے نہ نکلیں، کچھ نہ کچھ کھا لینا بہتر ہوتا ہے۔
 
Top