گھر کا نام سرائے رکھنا

دل میں درد چھپائے رکھنا
آس امید لگائے رکھنا

کیسے سیکھ لیا ہے تم نے
یہ مسکان سجائے رکھنا

مشکل ہو جاتا ہے بھرم کو
ساری عمر بنائے رکھنا

رات کی تاریکی گہری ہے
سوچ کا دیہ جلائے رکھنا

یاد رہے دنیا رستہ ہے
گھر کا نام سرائے رکھنا

کون شکیل تمہیں سکھلائے
ناتے رشتے نبھائے رکھنا

چند سال پرانی ایک غزل، آج فیس بک پر نظر آئی

محترم الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
دیگر اساتذہ اور احباب کی نذر
 
دل میں درد چھپائے رکھنا
آس امید لگائے رکھنا

کیسے سیکھ لیا ہے تم نے
یہ مسکان سجائے رکھنا

مشکل ہو جاتا ہے بھرم کو
ساری عمر بنائے رکھنا

رات کی تاریکی گہری ہے
سوچ کا دیہ جلائے رکھنا

یاد رہے دنیا رستہ ہے
گھر کا نام سرائے رکھنا

کون شکیل تمہیں سکھلائے
ناتے رشتے نبھائے رکھنا

چند سال پرانی ایک غزل، آج فیس بک پر نظر آئی

محترم الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
دیگر اساتذہ اور احباب کی نذر
عمدہ غزل ہے، شکیل بھائی! شعر # 4 میں ’دیا‘ بحر میں نہیں کھپ رہا . اِس کی جگہ ’دیپ‘ کہہ سکتے ہیں .آخری شعر میں ’نبھائے رکھنا‘ غیر مانوس ترکیب ہے .
 
عمدہ غزل ہے، شکیل بھائی! شعر # 4 میں ’دیا‘ بحر میں نہیں کھپ رہا . اِس کی جگہ ’دیپ‘ کہہ سکتے ہیں .آخری شعر میں ’نبھائے رکھنا‘ غیر مانوس ترکیب ہے .
رہنمائی کا شکریہ
یہ تقریباََ سات آٹھ سال پرانی غزل ہے جب میں نے یہاں اصلاح لینا شروع نہیں کی تھی، اس وقت میں نے دیپ کا لفظ ہی استعمال کیا تھا، اسے دیہ اس لئے کیا کہ کچھ عرصہ قبل میرے ایک شعر میں لفظ پنا (صفحہ) کے استعمال پر اساتذہ نے اس کے ہندی الاصل ہونے کے باعث اسے ناپسندیدہ قرار دیا، اسی اعتراض کے ڈر سے دیپ کو دیہ سے بدل دیا۔
آپ کی رہنمائی کے نتیجے میں دیپ پر واپس رجوع کر لیتا ہوں
 

الف عین

لائبریرین
رہنمائی کا شکریہ
یہ تقریباََ سات آٹھ سال پرانی غزل ہے جب میں نے یہاں اصلاح لینا شروع نہیں کی تھی، اس وقت میں نے دیپ کا لفظ ہی استعمال کیا تھا، اسے دیہ اس لئے کیا کہ کچھ عرصہ قبل میرے ایک شعر میں لفظ پنا (صفحہ) کے استعمال پر اساتذہ نے اس کے ہندی الاصل ہونے کے باعث اسے ناپسندیدہ قرار دیا، اسی اعتراض کے ڈر سے دیپ کو دیہ سے بدل دیا۔
آپ کی رہنمائی کے نتیجے میں دیپ پر واپس رجوع کر لیتا ہوں
دیا بھی ہندی لفظ ہی ہے
 
Top