گہہ ہوئی صبح گاہ شام ہوئی ۔ قائم چاند پوری

فرخ منظور

لائبریرین
غزل

گہہ ہوئی صبح گاہ شام ہوئی
عمر انہیں قصوں میں تمام ہوئی

رنجش آگے جو خاص تھی ہم سے
وائے طالع کہ وہ بھی عام ہوئی

کس گرفتار پر ہوا ہے یہ قہر
جو بلا مجھ پہ زیرِ دام ہوئی

وہی سمجھے ہے رمزِ حکمتِ عین
جس سے وہ چشم ہم کلام ہوئی

یہ بھی نالے کا طور ہے قائم
خواب اِک خلق پر حرام ہوئی

(قائم چاند پوری)
 

فاتح

لائبریرین
رنجش آگے جو خاص تھی ہم سے
وائے طالع کہ وہ بھی عام ہوئی
واہ! کیا انٹخاب ہے قبلہ۔ بہت شکریہ!
 

کاشفی

محفلین
رنجش آگے جو خاص تھی ہم سے
وائے طالع کہ وہ بھی عام ہوئی

بہت ہی خوب جناب سخنور صاحب۔۔عمدہ۔۔
 

خوشی

محفلین
بہت خوب سخنور جی بہت شکریہ
ویسے کافی مشکل اشعار ھیں جو کاشفی کو یقینا سمجھ نہیں آئے
 
غزل

گہہ ہوئی صبح گاہ شام ہوئی
عمر انہیں قصوں میں تمام ہوئی

رنجش آگے جو خاص تھی ہم سے
وائے طالع کہ وہ بھی عام ہوئی

کس گرفتار پر ہوا ہے یہ قہر
جو بلا مجھ پہ زیرِ دام ہوئی

وہی سمجھے ہے رمزِ حکمتِ عین
جس سے وہ چشم ہم کلام ہوئی

یہ بھی نالے کا طور ہے قائم
خواب اِک خلق پر حرام ہوئی

(قائم چاند پوری)

بہت خوب۔ خوبصورت انتخاب
 
Top