میرے ایک دوست ہیں ۔
ان کا کاروبار ہے بجلی کے سوئچ ساکٹ تیار کرنے کا ۔ ماشاء اللہ کافی پڑھے لکھے اور سوجھ بوجھ رکھنے والے ہیں ۔ سیاست ہو ، مذہب ہو یا اخلاقیات وہ ان پر بڑی معلوماتی دسترس کے ساتھ بات کرتے ہیں اور سامع کو اپنی بات پر قائل کر لیتے ہیں ۔ ملک کی اقتصادی و سیاسی ابتری پر خاصے متفکر رہتے ہیں اور کرپشن کو اس کی سب سے بڑی وجہ سمجھتے ہیں ۔آج کل رمضان شریف ہے تو پابندی سے روزے بھی رکھتے ہیں ۔
ان سے ہر رو ملاقات ہو جاتی ہے ۔
پرسوں ملے تو میں نےباتوں باتوں میں پوچھا " کیا بات ہے بھئی آج کل فیکٹری نہیں جاتے ہو ؟ " ۔
فرمانے لگے " شیخ صاحب ، کیا بتاؤں ، سوئی گیس کے مسئلے کی وجہ سے فیکٹری بند پڑی ہے " ۔
میں نے پوچھا " کیا گیس نہیں آ رہی ؟ " ۔
جواب ملا " نہیں ، گیس تو اب پورے پریشر سے آتی ہے لیکن آج کل سوئی گیس والے بہت سختی کر رہے ہیں ۔ اب میں غریب آدمی سوئی گیس کا میٹر کہاں سے لگواؤں " ۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔ میرا خیال ہے بات یہیں ختم کر دیتے ہیں
کیونکہ
سمجھ تے تُسی گئے او
ان کا کاروبار ہے بجلی کے سوئچ ساکٹ تیار کرنے کا ۔ ماشاء اللہ کافی پڑھے لکھے اور سوجھ بوجھ رکھنے والے ہیں ۔ سیاست ہو ، مذہب ہو یا اخلاقیات وہ ان پر بڑی معلوماتی دسترس کے ساتھ بات کرتے ہیں اور سامع کو اپنی بات پر قائل کر لیتے ہیں ۔ ملک کی اقتصادی و سیاسی ابتری پر خاصے متفکر رہتے ہیں اور کرپشن کو اس کی سب سے بڑی وجہ سمجھتے ہیں ۔آج کل رمضان شریف ہے تو پابندی سے روزے بھی رکھتے ہیں ۔
ان سے ہر رو ملاقات ہو جاتی ہے ۔
پرسوں ملے تو میں نےباتوں باتوں میں پوچھا " کیا بات ہے بھئی آج کل فیکٹری نہیں جاتے ہو ؟ " ۔
فرمانے لگے " شیخ صاحب ، کیا بتاؤں ، سوئی گیس کے مسئلے کی وجہ سے فیکٹری بند پڑی ہے " ۔
میں نے پوچھا " کیا گیس نہیں آ رہی ؟ " ۔
جواب ملا " نہیں ، گیس تو اب پورے پریشر سے آتی ہے لیکن آج کل سوئی گیس والے بہت سختی کر رہے ہیں ۔ اب میں غریب آدمی سوئی گیس کا میٹر کہاں سے لگواؤں " ۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔ میرا خیال ہے بات یہیں ختم کر دیتے ہیں
کیونکہ
سمجھ تے تُسی گئے او
آخری تدوین: