عبدالرحمن سید
محفلین
میں تو واقعی اردو کا دیوانہ ھوں، کاش کہ یہ ھماری سرکاری زبان بھی ھوتی، ھمارے پاس بہت اچھے ماھرانہ لوگ یعنی ھر فن مولا قسم کے لوگ موجود ھیں جو اپنی قومی زبان میں ھی بہت کچھ ھمارے ملک کیلئے خدمات انجام دے سکتے ھیں، جس طرح کئی ملکوں میں ان کی قومی زبان رائج ھے، جہاں کے اعلیٰ عہدے پر فائز یا ملک کے سربراہان جب دوسرے ملکوں کے سرکاری دورے پر جاتے ھیں یا کوئی ان کے ملک میں سرکاری یا غیر سرکاری دورے پر آتے ھیں تو وہ لوگ ایک دوسرے کی بات سمجھنے کیلئے ترجمان کو بیچ میں رکھتے ھیں، تاکہ ایک دوسرے کی زبان کو سمجھ سکیں اور جواب بھی دے سکیں، اور وہ لوگ واقعی وطن پرست ھوتے ھیں اور کبھی بھی غیر ملکی زبان کا سہارا نہیں لیتے،!!!!
ھمارے ملک میں خاص طور سے ایک طبقہ ایسا ھے جو کہ انگریزی بولنے میں بہت ھی فخر محسوس کرتے ھیں، چاھے انہیں گنتی کے ھی لفظ کیوں نہ آتے ھوں، ایک ھمارے ھی جاننے والے ھیں جن کے بچے ابھی چھوٹے ھی ھیں، اور انہیں صرف ایک ھی انگریزی کا لفظ Finish ھی آتا ھے، اور وہ اکثر یہ لفظ بچوں سے مخاطب کرتے ھوئے دیکھا گیا ھے،
مثلاً ،!!!! ارے بیٹا پہلے اپنا اسکول کا کام Finish کرلو پھر باھر چلے جانا،!!!!!!
بیٹا،!!! پہلے کھانا Finish کرلو پھر باھر کھیلنا، وغیرہ وغیرہ،!!!!
اور اکثر تو ھر جملے میں ایک آدھ انگریزی کا لفظ بولنے کو اپنی شان سمجھتے ھیں اور کچھ تو فیشن کے طور پر بھی اسی طرح کا انگریزی کا رویہ رکھتے ھیں، اور ساتھ ھی اپنے رکھ رکھاؤ اور لباس کو بھی ولائیتی نسل کی طرح بنا کر باھر نکلتے ھیں،!!!!
اور ھمارے معاشرے میں تو لوگ کوشش یہی کرتے ھیں کہ بچوں کو انگلش اسکول میں داخل کرائیں، جس کی وجہ سے ھر گلی کوچے میں انگش اسکول کھل گئے ھیں اور جہاں کا معیار بالکل اس قابل نہیں ھوتا کہ وہاں صحیح طرح سے انگریزی طرز پر تعلیم دی جاتی ھو مگر وہ لوگ معصوم عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر خوب بیوقوف بنا رھے ھیں، اور ساتھ ھی ھماری قوم بھی ان اسکولوں میں اپنے بچوں کو بھیج کر فخر محسوس کررھے ھیں !!!!
جب یہ بچے ان غیر معیاری انگریزی اسکولوں سے فارغ ھوکر آتے ھیں تو وہ نہ تو انگیزی صحیح بول پاتے ھیں اور نہ ھی اپنی قومی زبان پر عبور حاصل ھوتا ھے،!!!!
اب کریں تو شکایت کس سے کریں، کون سنے گا ھماری،؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
شاید کہ اتر جائے تیرے دل میں میری بات،!!!!!!!
ھمارے ملک میں خاص طور سے ایک طبقہ ایسا ھے جو کہ انگریزی بولنے میں بہت ھی فخر محسوس کرتے ھیں، چاھے انہیں گنتی کے ھی لفظ کیوں نہ آتے ھوں، ایک ھمارے ھی جاننے والے ھیں جن کے بچے ابھی چھوٹے ھی ھیں، اور انہیں صرف ایک ھی انگریزی کا لفظ Finish ھی آتا ھے، اور وہ اکثر یہ لفظ بچوں سے مخاطب کرتے ھوئے دیکھا گیا ھے،
مثلاً ،!!!! ارے بیٹا پہلے اپنا اسکول کا کام Finish کرلو پھر باھر چلے جانا،!!!!!!
بیٹا،!!! پہلے کھانا Finish کرلو پھر باھر کھیلنا، وغیرہ وغیرہ،!!!!
اور اکثر تو ھر جملے میں ایک آدھ انگریزی کا لفظ بولنے کو اپنی شان سمجھتے ھیں اور کچھ تو فیشن کے طور پر بھی اسی طرح کا انگریزی کا رویہ رکھتے ھیں، اور ساتھ ھی اپنے رکھ رکھاؤ اور لباس کو بھی ولائیتی نسل کی طرح بنا کر باھر نکلتے ھیں،!!!!
اور ھمارے معاشرے میں تو لوگ کوشش یہی کرتے ھیں کہ بچوں کو انگلش اسکول میں داخل کرائیں، جس کی وجہ سے ھر گلی کوچے میں انگش اسکول کھل گئے ھیں اور جہاں کا معیار بالکل اس قابل نہیں ھوتا کہ وہاں صحیح طرح سے انگریزی طرز پر تعلیم دی جاتی ھو مگر وہ لوگ معصوم عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر خوب بیوقوف بنا رھے ھیں، اور ساتھ ھی ھماری قوم بھی ان اسکولوں میں اپنے بچوں کو بھیج کر فخر محسوس کررھے ھیں !!!!
جب یہ بچے ان غیر معیاری انگریزی اسکولوں سے فارغ ھوکر آتے ھیں تو وہ نہ تو انگیزی صحیح بول پاتے ھیں اور نہ ھی اپنی قومی زبان پر عبور حاصل ھوتا ھے،!!!!
اب کریں تو شکایت کس سے کریں، کون سنے گا ھماری،؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
شاید کہ اتر جائے تیرے دل میں میری بات،!!!!!!!