ظہور، کچھ مثال تو پیش کرو کہ آخر ایسی کیا دل کی بھڑاس ہے جس کے لیے علیحدہ فورم کی ضرورت پیش آ گئی ہے۔ میرے خیال میں تو فورم پر اخلاق کی حدود میں رہتے ہوئے اظہار رائے کی کافی آزادی موجود ہے۔ اگر کوئی ایسی بات ہے جسے پبلک فورم پر پوسٹ کرنا مشکل ہے تو اس کے لیے ذاتی بلاگ زیادہ بہتر رہتا ہے۔
نبیل صرف ایک مثال دیکھیں
پنجاب کے لوگ پڑھے لکھے سیانے لوگ ہین وہ جانتے ہین کس کے ساتھ چلنا ہے ہاں سندھ والوں کو ایم کیو ایم اور پی پی والے دہشت گردوں غداروں کے علاوہ کوئی نظر نہین اتا۔۔۔۔۔ہمت علی میرا منہ نا کھلوا نہین تو میں نے غداری تو غداری حرام کی موت سڑکوں پے رل کے مری ہوئی بی بی کے بھی وہ کارنامے نکالنے ہیں کہ اپ پناہ منگو گے
ویسے میں وت کھلے عام کہتی ہوںڈرتی نہین کسی سے کہ
بی بی کا قتل اور کسی کے لیے نا سہی کم از کم پاکستان کے لیے بہت اچھا ہوا۔۔۔۔۔۔۔
شاید پنجاب کے لوگوں کو اندازہ ہو کہ کیا ہورہا ہے۔ بلوچستان، سرحد اور سندھ میں جو بویا ہے وہی تو کاٹنا پڑے گا۔
اس کے علاوہ کئی اور باتیں بھی گزرتی ہیں جو یاد نہیں رہتیں اور ان کا ردعمل فطری بن جاتا ہے یا یہاں کچھ مشرف صاحب ، زرداری اور دیگر کو گدھ تک کہتے ہیں کیا اخلاق کے اندر ہوتا ہے؟
آپ کو ایک پالیسی بنانی چاہیے جس پر سب کو کاربند ہونا چاہیے کیا خیال ہے یا اس طرح کی باتوں کے لئے ہائید پارک ہونا چاہیے۔