ہائیکورٹ نے چیئرپرسن یوتھ لون سکیم مریم نواز کی تقرری پر وفاق سے جواب طلب کر لیا

ہائیکورٹ نے چیئرپرسن یوتھ لون سکیم مریم نواز کی تقرری پر وفاق سے جواب طلب کر لیا
22 اکتوبر 2014 (14:37)
  • news-1413970630-6574.JPG
  • لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سے وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی بحیثیت چیئرپرسن یوتھ لون اسکیم تقرری کا طریقہ اور دیگر ریکارڈ طلب کرلیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصورعلی شاہ نے تحریک انصاف کے رہنما زبیر نیازی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ حکمرانوں نے میرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اہم منصوبوں پر اپنے ہی خاندان کے افراد کو سربراہ مقررکیا ہے، مریم نواز کی بحیثیت چیئر پرسن یوتھ لون سکیم تقرری غیر قانونی ہے کیونکہ اس تقرری میں بھی میرٹ کو نظر انداز کیا گیا ہے۔عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد استفسار کیا کہ عوامی ٹیکسوں سے حاصل ہونے والا پیسہ سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیاجاسکتا، مریم نواز کی تقرری کس بنیاد پر کی گئی؟ اور وزیر اعظم کے خاندان کے ایک فرد کو کس طرح اتنے بڑے عہدے پر تعینات کیا جاسکتا ہے؟ ، عدالت عالیہ نے ادارے کی تشکیل، چیئرپرسن کی تقرری کے طریقہ کار اور دیگر ریکارڈ کے علاوہ وفاقی حکومت سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے ۔
 
وزیراعظم صاحب اب یہ کام چھوڑ دو۔ مریم بی بی کو ہٹانے سے آپ کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا کمی نہیں۔ ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی مریم بی بی خود استعفی دے دیں تو بہتر ہے۔
 

عباس اعوان

محفلین
وزیراعظم صاحب اب یہ کام چھوڑ دو۔ مریم بی بی کو ہٹانے سے آپ کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا کمی نہیں۔ ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی مریم بی بی خود استعفی دے دیں تو بہتر ہے۔
جیسے میاں صاحب محفل فورم پر آپ کے مراسلے پڑھ رہے ہوں گے۔۔۔۔۔
:)
 
Top