ایس فصیح ربانی
محفلین
شاہین فصیحؔ ربانی
ہائیکو
ہائیکو
اک بوڑھا کیکر
جھینگر شور مچاتا ہے
سوکھی شاخوں پر
سورج ہے سر پر
کیکر کے ننھے پتے
سایا دیتے ہیں
پت جھڑ کا منظر
محوِ رقص ہے کیکر کی
سوکھی شاخوں پر
یادوں کے سائے
شام ڈھلے مجھ روگی سے
ملنے کو آئے
پتے پر ٹھہرا
تکتا ہے سورج کی راہ
شبنم کا قطرہ
پیپل کا سایا
چھاؤں مرے سر پر کرنے
ساتھ نہیں آیا
نیم کی ٹھنڈی چھاؤں
میری راہ میں آئی ہے
رکھوں کیسے پاؤں
آگے بڑھتے تھے
ہم کیکر کے سائے تلے
بیٹھ کے پڑھتے تھے