عبدالقیوم چوہدری
محفلین
پاکستان کی جانب سے پہلی مرتبہ برٹش اوپن چیمپئین شپ اپنے نام کرنے والے اسکواش کے لیجنڈ کھلاڑی ہاشم خان انتقال کرگئے
۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہاشم خان پشاور کے نواحی گاؤں نواکلے میں پیدا ہوئے، ان کے والد عبداللہ خان پشاور میں ایک کلب میں ملازمت کرتے تھے جہاں انگریز فوجی افسران اسکواش کھیلا کرتے تھے۔ اسی دوران ہاشم خان کھلاڑیوں کے بال بوائے کی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے لگے اور جب انگریز کھیل کر چلے جاتے تو وہ دیگر بچوں کے ہمراہ وہاں اسکوش کھیلا کرتے ۔ 1942 میں وہ برٹش ایئرفورس آفیسرز میس میں اسکواش کوچ بن گئے۔ 1944 میں انہوں نے ممبئی میں ہونے والی پہلی آل انڈیا اسکواش چیمپیئین شپ اپنے نام کرکے تاریخ رقم کی اور مسلسل 3 سال تک اعزاز کا دفاع کیا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاکستان فضائیہ میں ملازمت اختیار کرلی اور 1949 میں ہونے والی پہلی قومی اسکواش چیمپئین شپ اپنے نام کی۔
1951 میں انہوں نے پہلی مرتبہ برٹش اوپن اسکواش میں شرکت کی اور ٹائٹل اپنے نام کرکے پہلی مرتبہ اسکواش کورٹ میں سبز ہلالی پرچم کو بلند کیا، وہ 1951 سے 1958 تک مسلسل برٹش اوپن چیمپئین کے فاتح رہے۔ اس کے علاوہ وہ 5 مرتبہ برٹش پروفیشنل چیمپئین شپ جبکہ 3،3 مرتبہ یو ایس اوپن اسکواش اور کینیڈین اوپن اپنے نام کرچکے ہیں۔
1960 کی دہائی میں ہاشم خان اپنے اہل خانہ کے ہمراہ امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں ان کے بیٹے شریف خان نے مسلسل 12 مرتبہ نارتھ امریکن اوپن اپنے نام کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ ہاشم خان گزشتہ 6 ماہ سے علیل تھے اور گزشتہ رات وہ 100 سال کی عمر میں امریکا کے شہر ڈینور میں دار فانی سے کوچ کرگئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ربط
۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہاشم خان پشاور کے نواحی گاؤں نواکلے میں پیدا ہوئے، ان کے والد عبداللہ خان پشاور میں ایک کلب میں ملازمت کرتے تھے جہاں انگریز فوجی افسران اسکواش کھیلا کرتے تھے۔ اسی دوران ہاشم خان کھلاڑیوں کے بال بوائے کی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے لگے اور جب انگریز کھیل کر چلے جاتے تو وہ دیگر بچوں کے ہمراہ وہاں اسکوش کھیلا کرتے ۔ 1942 میں وہ برٹش ایئرفورس آفیسرز میس میں اسکواش کوچ بن گئے۔ 1944 میں انہوں نے ممبئی میں ہونے والی پہلی آل انڈیا اسکواش چیمپیئین شپ اپنے نام کرکے تاریخ رقم کی اور مسلسل 3 سال تک اعزاز کا دفاع کیا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاکستان فضائیہ میں ملازمت اختیار کرلی اور 1949 میں ہونے والی پہلی قومی اسکواش چیمپئین شپ اپنے نام کی۔
1951 میں انہوں نے پہلی مرتبہ برٹش اوپن اسکواش میں شرکت کی اور ٹائٹل اپنے نام کرکے پہلی مرتبہ اسکواش کورٹ میں سبز ہلالی پرچم کو بلند کیا، وہ 1951 سے 1958 تک مسلسل برٹش اوپن چیمپئین کے فاتح رہے۔ اس کے علاوہ وہ 5 مرتبہ برٹش پروفیشنل چیمپئین شپ جبکہ 3،3 مرتبہ یو ایس اوپن اسکواش اور کینیڈین اوپن اپنے نام کرچکے ہیں۔
1960 کی دہائی میں ہاشم خان اپنے اہل خانہ کے ہمراہ امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں ان کے بیٹے شریف خان نے مسلسل 12 مرتبہ نارتھ امریکن اوپن اپنے نام کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ ہاشم خان گزشتہ 6 ماہ سے علیل تھے اور گزشتہ رات وہ 100 سال کی عمر میں امریکا کے شہر ڈینور میں دار فانی سے کوچ کرگئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ربط