جاسم محمد
محفلین
ہالینڈ کے اسلام مخالف سیاستدان نے اسلام قبول کرلیا
اسلام مخالف ہالینڈ کے سیاستدان گیرٹ وائلڈر (دائیں)، دین اسلام میں داخل ہونے والے جورم کلیرن (بائیں)۔ فوٹو: فائل
ایمسٹرڈم: ہالینڈ کے اسلام مخالف سیاستدان گیرٹ وائلڈر کے اہم ساتھی اور سابق رکن اسمبلی جورم کلیرن نے اسلام قبول کرلیا۔
اسلام کے خلاف سخت گیر مؤقف رکھنے اور اس کا پرچار کرنے والے جورم کلیرن نے اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے دین اسلام میں داخل ہونے کا اعلان کیا۔
جورم کلیرن کا کہنا تھا کہ اسلام کا منفی چہرہ پیش کرنے اور اسلام کے بارے میں لوگوں کو غلط معلومات فراہم کرنے پر معافی مانگتا ہوں۔
40 سالہ کلیرن کا کہنا تھا کہ ان کی کتابوں کی الماری میں اسلام مخالف بہت سی کتابیں تھیں اور اسی کے ساتھ بائبل اور پیغمبر اسلام سے متعلق بھی کتابیں تھیں جن کا گہرائی سے مطالعہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچا کہ ان کے خیالات اسلام سے متعلق غلط تھے۔
کلیرن نے کہا کہ انہوں نے ابتدا میں اسلام مخالف کتابیں لکھنے کا فیصلہ کیا جس کے لیے بہت سا مواد لکھا اور چاہتا تھا کہ اسلام کے دلائل کا جواب دلائل سے دوں لیکن اس نتیجے پر پہنچا کہ دائیں بازوں کے ارکان اور دنیا کی جانب سے مسائل کا ذمہ دار اسلام کو قرار دینا غلط ہے۔
چالیس سالہ کلیرن دین اسلام میں داخل ہونے سے قبل جورم کلیرن فار رائٹ پارٹی فار فریڈم کے سرگرم رہنما تھے۔ فوٹو: بشکریہ الجزیرہ
انہوں نے کہا کہ ان کے اسلام قبول کرنے کو اہلیہ نے بھی تسلیم کرلیا ہے تاہم وہ اپنے دو بچوں اور بیوی کو دین اسلام میں داخل ہونے پر مجبور نہیں کریں گے، اس کا فیصلہ وہ ان پر چھوڑتے ہیں۔
کلیرن نے کہا کہ وہ کسی پر مسیحیت کو نافذ کرنا نہیں چاہتے تھے اور اسی طرح وہ اسلام کے بارے میں بھی چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ دین اسلام میں داخل ہونے سے قبل جورم کلیرن فار رائٹ پارٹی فار فریڈم کے سرگرم رہنما تھے اور وہ اس جماعت کے پلیٹ فارم سے 2010 سے 2017 تک رکن اسمبلی رہے۔
اسلام مخالف ہالینڈ کے سیاستدان گیرٹ وائلڈر (دائیں)، دین اسلام میں داخل ہونے والے جورم کلیرن (بائیں)۔ فوٹو: فائل
ایمسٹرڈم: ہالینڈ کے اسلام مخالف سیاستدان گیرٹ وائلڈر کے اہم ساتھی اور سابق رکن اسمبلی جورم کلیرن نے اسلام قبول کرلیا۔
اسلام کے خلاف سخت گیر مؤقف رکھنے اور اس کا پرچار کرنے والے جورم کلیرن نے اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے دین اسلام میں داخل ہونے کا اعلان کیا۔
جورم کلیرن کا کہنا تھا کہ اسلام کا منفی چہرہ پیش کرنے اور اسلام کے بارے میں لوگوں کو غلط معلومات فراہم کرنے پر معافی مانگتا ہوں۔
40 سالہ کلیرن کا کہنا تھا کہ ان کی کتابوں کی الماری میں اسلام مخالف بہت سی کتابیں تھیں اور اسی کے ساتھ بائبل اور پیغمبر اسلام سے متعلق بھی کتابیں تھیں جن کا گہرائی سے مطالعہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچا کہ ان کے خیالات اسلام سے متعلق غلط تھے۔
کلیرن نے کہا کہ انہوں نے ابتدا میں اسلام مخالف کتابیں لکھنے کا فیصلہ کیا جس کے لیے بہت سا مواد لکھا اور چاہتا تھا کہ اسلام کے دلائل کا جواب دلائل سے دوں لیکن اس نتیجے پر پہنچا کہ دائیں بازوں کے ارکان اور دنیا کی جانب سے مسائل کا ذمہ دار اسلام کو قرار دینا غلط ہے۔
چالیس سالہ کلیرن دین اسلام میں داخل ہونے سے قبل جورم کلیرن فار رائٹ پارٹی فار فریڈم کے سرگرم رہنما تھے۔ فوٹو: بشکریہ الجزیرہ
انہوں نے کہا کہ ان کے اسلام قبول کرنے کو اہلیہ نے بھی تسلیم کرلیا ہے تاہم وہ اپنے دو بچوں اور بیوی کو دین اسلام میں داخل ہونے پر مجبور نہیں کریں گے، اس کا فیصلہ وہ ان پر چھوڑتے ہیں۔
کلیرن نے کہا کہ وہ کسی پر مسیحیت کو نافذ کرنا نہیں چاہتے تھے اور اسی طرح وہ اسلام کے بارے میں بھی چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ دین اسلام میں داخل ہونے سے قبل جورم کلیرن فار رائٹ پارٹی فار فریڈم کے سرگرم رہنما تھے اور وہ اس جماعت کے پلیٹ فارم سے 2010 سے 2017 تک رکن اسمبلی رہے۔