ہانگ کانگ کے رہائشی اپارٹمنٹ یا انسانی کابک

مائیکل وولف کے شاندار فوٹوگرافی جس نے دنیا کےانتہائی گنجان ترین شہر ہانگ کانگ کی بلند بالا رہائشی عمارتوں کی منظر کشی کی ہے۔
article-2306842-19377F79000005DC-441_964x1110.jpg
یہ بلند و بالا عمارات، بالکونیاں، الگنیوں پر سوکھتے کپڑے ہانگ کانگ کی شہری زندگی کا ایک عمومی نقشہ پیش کرتے ہیں۔
article-2306842-19377F6D000005DC-501_964x715.jpg
ہانگ کانگ شہر۷۰لاکھ سے زائد انسانوں کا مسکن ہے جو 424 مربعی میل کے محدود رقبعے میں سمائے ہوئے ہیں۔۔
article-2306842-19377F95000005DC-455_964x642.jpg
مائیکل وولف نے ان رہائشی عمارات کی منظر کشی کچھ اسطرح کی ہے کہ جیسے ایک کے اور ایک ان انسانی کابکوں کا سلسلہ کبھی نا ختم ہوتا محسوس ہوگا۔
article-2306842-19377F41000005DC-61_964x716.jpg
دنیا کے امیر اور معاشی طور پر خوشحال شہروں میں سے ایک ہونے کے باوجود انتہائی زیادہ رہائشی کرائے نے یہاں کے باسیوں کو ناقابل یقین حد تک تنگ جگہ پر بسنے پر مجبور کیا ہے۔
article-2306842-19377F89000005DC-686_964x1299.jpg
article-2306842-19377F35000005DC-666_964x505.jpg
ان رہائشی عمارتوں میں سے بعض انتہائ خستہ حالت میں ہیں
article-2306842-19377FB2000005DC-561_964x1245.jpg

article-2306842-19377FA5000005DC-719_964x1327.jpg
ہانگ کا شمار دنیا کے امیر ترین شہروں میں ہوتا ہے لیکن اس خوشحالی کے نیچےبھیانک رہائشی مسائل موجود ہیں جو ہزاروں رہائشیوں کو متاثر کررہے ہیں۔
article-2306842-19377EA9000005DC-238_964x817.jpg
نئی تعمیرات ۔ ہانگ کا نگ کے شہر میں پہلےسے انتہائی تنگ حصوں میں جگہ حاصل کرنے کی جدوجہد
article-2306842-19377EE9000005DC-466_964x729.jpg
لا متناہی کھڑکیاں اور بالکونیاں
article-2306842-19377E22000005DC-756_964x712.jpg
رات کی زندگی۔۔ ماہانہ رہاشی کرائے ہانگ کانگ میں تقریبا 90 ہانگ کانگ ڈالر یعنی ۸ برٹش پاونڈ فی مربع فیٹ کے لگ بھگ ہیں جبکہ رہائشی اپارٹمنٹ کا قبضہ حاصل کرنے کے لئے بہت انتظار کرنا پڑتا ہے۔۔ جسکی وجہ سے ہانگ کانگ کے اطراف میں بے شمار سلمز یعنی کچی آبادیاں وجود میں آرہی ہیں۔
article-2306842-19377EE1000005DC-519_964x737.jpg
article-2306842-19377E6C000005DC-770_964x761.jpg
کندھے سے کندھا ۛ ۔ ہانگ کانگ کے رہائشی اپنے ہمسائیوں کے ساتھ روز مر ہ زندگی انتہائی قریبی قربت میں بسر کرتے ہیں۔
article-2306842-19377E60000005DC-85_964x715.jpg
article-2306842-19377E0A000005DC-892_964x754.jpg
article-2306842-19377F61000005DC-876_964x761.jpg
 

عسکری

معطل
جو مزہ چھجّو کے چوبارے
نہ بلخ، نہ بخارے۔۔۔ ۔
گھر کم از کم 6 مرلے اور زیادہ سے زیادہ 4 کنال تک کا ہونا چاہیے ۔ تھوڑا سا لان بھی ہونا چاہیے تھوڑی سی گیلری بھی ایک بیٹھک بھی ہو کھڑکی کھولے بغیر ہوا تازی ملے برآمدہ بھی ہو جس کے نیچے چارپائیاں پڑی ہوں اور گھر زمین پر ہی ہونا چاہیے جس سے نکل کر آپکو گلی مین بیٹھا کتا نکڑ کی دکان والا ہمسائے کے گھر کا درخت کرکٹ کھیلتے بچے ملیں اور سڑک پر ایک بڑی کریانے کی دکان بھی ہو جس کے سامنے بنچیں پڑی ہوں اور اس پر مہمانوں کو بٹھا کر بوتل شوتل یا چائے کے کھوکھے سے چائے پلوائی جائے ۔ یہ کیا گھر ہین ان مین تو بندہ پاگل ہو جائے گا 3 مہینے میں اس سے اچھی تو مچھ جیل ہے پھر بھئی ہمیں تو یہ والے گھر ہی گھر لگتے ہین جیسے ہمارا ملتان مین تھا اتنا بڑا کہ باہر نکلو رات کو تو ڈر لگے :grin: جتنی جگہ پر یہ ہانگ کانگ بسا ہے اتنی تو ہمارے گاؤں کا کتے لڑانے کے گراؤنڈ بھی اس سے بڑا ہے

Gah%20Village.jpg
 

عسکری

معطل
اور ہاں ساتھ میں ہم دیوار نہیں ہوں گے تو ہماری عورتیں کس سے باتیں کریں گی ؟ اور جب وہ لوگ کچھ اچھا پکائیں گے تو کیسے ہمارے گھر بھجوائیں گے اگر ایسے جنگل میں رہتے ہوں تو؟ ہمارے تو بھائی جان گھروں مین جو پکتا ہے 4 گھر ادھر 4 گھر ادھر پتا چلتا ہے کہ کس کے گھر مین کیا پکا کتنی لڑائی ہوئی کون بیمار ہے اور گھر مین کون کون ہے اس وقت ۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے جب میں سکول سے آتا تو بھوک لگی ہوتی اگر گھر میں کچھ نا پکا ہوتا تو مین لڑائی کرتا روتا تو میری امی ساتھ والی دیوار سے ہمارے رشتے داروں کی عورت کو بلا کر بولتی کچھ پکا ہے تودینا ذرا سکول اچوں چھتا تھیا آئے مطلب سکول سے باولا ہو کر آیا ہے :biggrin: ہانک کانگ والوں کے تو سپنوں میں بھی یہ مزہ نہیں ہو گا
 

عسکری

معطل
بھائی دیکھو وہ لوگ بھی تو ہیں نہ جو ایسی جگہ پر رہ رہے ہیں
میں نے پہلے کہا بھائی جان زمینوں کی قیمتیں مت بڑھائیں ہم پاکستانی بھی چول ہوتے جا رہے ہین زمین کی قیمتیں بڑھا کر آج جو ہم اپنی زمین کی قیمت بڑھتی دیکھ کر یا بڑھا کر خؤش ہو رہے ہیں کل کو ہمارے بچے بھی ایسے ہو سکتے ہین ہمیں اندھی دھند زمین مہنگی نہین کرنی چاہیے یہ میں ہر بار زمین کی قیمت سن کرکہتا ہوں ۔ یہ اپنی آنے والی نسلوں سے زیادتی ہے ۔ خلیج کے ممالک کی آدھی ابادی کرائے کے گھروں میں پڑی ہے کیونکہ زمین کی قیمتیں اب نوجوانوں کی آمدن سے کئی گنا مہنگی ہو چکی ہیں اس پر ایک ڈاکومنٹری بھی دیکھی تھی کچھ وقت پہلے
 

بھلکڑ

لائبریرین
میں نے پہلے کہا بھائی جان زمینوں کی قیمتیں مت بڑھائیں ہم پاکستانی بھی چول ہوتے جا رہے ہین زمین کی قیمتیں بڑھا کر آج جو ہم اپنی زمین کی قیمت بڑھتی دیکھ کر یا بڑھا کر خؤش ہو رہے ہیں کل کو ہمارے بچے بھی ایسے ہو سکتے ہین ہمیں اندھی دھند زمین مہنگی نہین کرنی چاہیے یہ میں ہر بار زمین کی قیمت سن کرکہتا ہوں ۔ یہ اپنی آنے والی نسلوں سے زیادتی ہے ۔ خلیج کے ممالک کی آدھی ابادی کرائے کے گھروں میں پڑی ہے کیونکہ زمین کی قیمتیں اب نوجوانوں کی آمدن سے کئی گنا مہنگی ہو چکی ہیں اس پر ایک ڈاکومنٹری بھی دیکھی تھی کچھ وقت پہلے
واقعی بہت مہنگی ہو گئی ہے زمین
 

عسکری

معطل
یہ سعودی کی ڈاکومنٹری ہے اس بارے مین دیکھیں کیا حالت ہو گئی ہے زمین کی قیمتوں کی وجہ سے
 

شمشاد

لائبریرین
یہ صرف ہانگ کانگ میں ہی نہیں، چین میں اس سے بھی زیادہ ہیں۔

اور تو اور دبئی، ابو ظبی میں بھی یہی حالات ہوتے جا رہےہیں۔
 
Top