کاشف اسرار احمد
محفلین
السلام علیکم
ایک مختصر نظم اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں...
نظم کا عنوان ہے "ہجرت" ..
نظم کی بحر ہے:
بحر رمل مثمن مخبون محذوف
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعِلن
اساتذہء کِرام
محترم جناب الف عین صاحب
محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب
اور احباب محفل کی توجہ کا طالب ہوں۔
--------------------------------------
اب اُسی بستی کی ہجرت کا ارادہ ہے جہاں
شرفِ سادات ہو محفوظ، نہ ہو جان کا ڈر
ایسی بستی، کہ ہو ساتھی نہ پرانا رشتہ رہ کے گمنام جیئں ہم، نہ ہو پہچان کا ڈر
ہو کے بے فکر گزاریں وہاں باقی ایّام
نہ تو چوری کا ہی خطرہ ہو نہ سامان کا ڈر
ماں کے آغوش کے جیسی ہو سکوں بخش فضا
نہ تکلّف کی روایت ہو نہ احسان کا ڈر
ہم کو اِس دور کی تہذیب نے مارا یارو
ہم کہ انساں ہیں مگر رہتا ہے انسان کا ڈر
ایک مختصر نظم اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں...
نظم کا عنوان ہے "ہجرت" ..
نظم کی بحر ہے:
بحر رمل مثمن مخبون محذوف
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعِلن
اساتذہء کِرام
محترم جناب الف عین صاحب
محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب
اور احباب محفل کی توجہ کا طالب ہوں۔
--------------------------------------
اب اُسی بستی کی ہجرت کا ارادہ ہے جہاں
شرفِ سادات ہو محفوظ، نہ ہو جان کا ڈر
ایسی بستی، کہ ہو ساتھی نہ پرانا رشتہ رہ کے گمنام جیئں ہم، نہ ہو پہچان کا ڈر
ہو کے بے فکر گزاریں وہاں باقی ایّام
نہ تو چوری کا ہی خطرہ ہو نہ سامان کا ڈر
ماں کے آغوش کے جیسی ہو سکوں بخش فضا
نہ تکلّف کی روایت ہو نہ احسان کا ڈر
ہم کو اِس دور کی تہذیب نے مارا یارو
ہم کہ انساں ہیں مگر رہتا ہے انسان کا ڈر