سیدہ سارا غزل
معطل
ہجرِ آتش فشاں بھی آ پہنچا
غم کا سیل ِ رواں بھی آ پہنچا
دیکھ کر شعلہ ء جنوں کی چمک
گرد ِ رہ کا دھواں بھی آ پہنچا
اپنے یوسف کو اپنے ساتھ لئے
یاد کا کارواں بھی آ پہنچا
قیس کی وحشتیں دلوں میں ہیں
دشت آخر یہاں بھی آ پہنچا
اب تجھے ڈھونڈنے کہاں جائیں
راہ میں لا مکاں بھی آ پہنچا
شام ِ ہجراں کی خلوتوں میں غزل
درد سا مہرباں بھی آ پہنچا
( سیدہ سارا ہاشمی غزل)
۔
غم کا سیل ِ رواں بھی آ پہنچا
دیکھ کر شعلہ ء جنوں کی چمک
گرد ِ رہ کا دھواں بھی آ پہنچا
اپنے یوسف کو اپنے ساتھ لئے
یاد کا کارواں بھی آ پہنچا
قیس کی وحشتیں دلوں میں ہیں
دشت آخر یہاں بھی آ پہنچا
اب تجھے ڈھونڈنے کہاں جائیں
راہ میں لا مکاں بھی آ پہنچا
شام ِ ہجراں کی خلوتوں میں غزل
درد سا مہرباں بھی آ پہنچا
( سیدہ سارا ہاشمی غزل)
۔