حفیظ تائب ہجوم رنگ ہے میری ملول آنکھوں میں

الف نظامی

لائبریرین
ہجوم رنگ ہے میری ملول آنکھوں میں
بسا ہےجب سے ریاضِ رسول آنکھوں میں

تصورات کے صحرا میں وہ حرم ابھرا
کھلے گلاب میری دھول دھول آنکھوں میں

فضائے فکر و نظر دُھل کے ہوگئی اُجلی
ہوا وہ رحمتِ حق کا نزول آنکھوں میں

کہیں جو حد سے بڑھا میرا حبسِ محرومی
امڈ پڑا وہیں ابرِ قبول آنکھوں میں

غم حیات ، غم عاقبت ،غم فرقت
ہوا ہے کتنے غموں کا شمول آنکھوں میں

ہری کرے گا وہی شاخ آرزو تائب
کھلائے جس نے عقیدت کے پھول آنکھوں میں

از مجددِ نعت حفیظ تائب رحمۃ اللہ علیہ
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
کوئی مانے یا نہ مانے
مگر
پچھلی صدی نے حفیظ تائب سی نعت لکھنے والا کوئی اور پیدا نہیں کیا۔
کوئی مانے یا نہ مانے
مگر
پچھلی صدی نے حفیظ تائب سی نعت لکھنے والا کوئی اور پیدا نہیں کیا۔
ازراہِ کرم یہی مراسلہ اک بار اور بھی کر دو۔ اس سے بات میں زور پیدا ہوگا۔ 8)
 

الشفاء

لائبریرین
واہ۔۔۔سبحان اللہ۔۔۔

بہت خوب کلام حفیظ تائب صاحب کا۔ اللہ عزوجل ان کے درجات بلند فرمائے۔۔۔

بہت شکریہ الف نظامی صاحب۔۔۔
 
Top