سعید احمد سجاد
محفلین
سر الف عین
یاسر شاہ
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن
سید عاطف علی
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے میں نے حمد باری تعالٰی لکھنے کی کوشش کی ہے
کچھ اس طرح جہان میں یکتا ہے تیری ذات
ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات
بس تیری رحمتوں سے مزین ہے کائنات
ہر شے گدا ہے تیری کہ داتا ہے تیری ذات
قائم ہے تُو ازل سے ابد تک جہان میں
لیکن زماں مکاں سے مبرّا ہے تیری ذات
مشکل کشا بھی تُوہے کہ حاجت روا بھی تُو
مانگے بنا جو دے وہ مسیحا ہے تیری ذات
کوئی ہو سرکشی پہ یا پھر بندگی پہ ہو
سب کے لئے کرم کا ذریعہ ہے تیری ذات
جن کے لئے جہاں میں کوئی آسرا نہیں
ان کے سبھی غموں کا مداوا ہے تیری ذات
تُو کھوج زاہدوں کی تُو ہی عشقِ اولیاء
عرفاں کی منزلوں کا حوالہ ہے تیری ذات
قاصر ہیں فلسفی ترے ادراک سے سبھی
جو سوچ سے پرے وہ معمّا ہے تیری ذات
سجاد بے عمل سا ہے اک بندۂِ حقیر
اِس کے لئے عطاؤں کا منبع ہے تیری ذات
شکریہ
یاسر شاہ
محمّد احسن سمیع :راحل:
محمد خلیل الرحمٰن
سید عاطف علی
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے میں نے حمد باری تعالٰی لکھنے کی کوشش کی ہے
کچھ اس طرح جہان میں یکتا ہے تیری ذات
ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات
بس تیری رحمتوں سے مزین ہے کائنات
ہر شے گدا ہے تیری کہ داتا ہے تیری ذات
قائم ہے تُو ازل سے ابد تک جہان میں
لیکن زماں مکاں سے مبرّا ہے تیری ذات
مشکل کشا بھی تُوہے کہ حاجت روا بھی تُو
مانگے بنا جو دے وہ مسیحا ہے تیری ذات
کوئی ہو سرکشی پہ یا پھر بندگی پہ ہو
سب کے لئے کرم کا ذریعہ ہے تیری ذات
جن کے لئے جہاں میں کوئی آسرا نہیں
ان کے سبھی غموں کا مداوا ہے تیری ذات
تُو کھوج زاہدوں کی تُو ہی عشقِ اولیاء
عرفاں کی منزلوں کا حوالہ ہے تیری ذات
قاصر ہیں فلسفی ترے ادراک سے سبھی
جو سوچ سے پرے وہ معمّا ہے تیری ذات
سجاد بے عمل سا ہے اک بندۂِ حقیر
اِس کے لئے عطاؤں کا منبع ہے تیری ذات
شکریہ