سارہ بشارت گیلانی
محفلین
ہر بات غزل میں تو کہی جا نہیں سکتی
ہر آرزو لفظوں کی شکل پا نہیں سکتی
ہر پوچھنے والے کو میں کیا حال بتاوں
سب کو تری تصویر تو دکهلا نہیں سکتی
مل جائے کسی طور تیری دید کا موقع
باتوں سے اب اس دل کو میں بہلا نہیں سکتی
ہر آرزو لفظوں کی شکل پا نہیں سکتی
ہر پوچھنے والے کو میں کیا حال بتاوں
سب کو تری تصویر تو دکهلا نہیں سکتی
مل جائے کسی طور تیری دید کا موقع
باتوں سے اب اس دل کو میں بہلا نہیں سکتی