ہر گام اُس طرف سے اشارہ سفر کا تھا

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ہر گام اُس طرف سے اشارہ سفر کا تھا
منزل سے دلفریب نظارہ سفر کا تھا

جب تک امید ِ منزل ِ جاناں تھی ہمقدم
دل کو ہر اک فریب گوارا سفر کا تھا

رہبر نہیں نصیب میں شاید مرے لئے
جو ٹوٹ کر گرا ہے ، ستارہ سفر کا تھا

رُکنے پہ کر رہا تھا وہ اصرار تو بہت
مجبوریوں میں اُس کی اشارہ سفر کا تھا

آتی تھی اُس کے پاؤں سے زنجیر کی صدا
سامان گرچہ کاندھوں پہ سارا سفر کا تھا

نکلا تلاش ِ ذات کا ساحل بھی نامراد
دریا کے اُس طرف بھی کنارہ سفر کا تھا

رستہ کٹا تو ساتھی یہ کہہ کر الگ ہوئے
منزل بخیر ! ساتھ ہمارا سفر کا تھا

لوٹا تو پھرملی مجھے تحفے میں اک کتاب
دیکھا تو ایک تازہ شمارہ سفر کا تھا

بستی میں ہم ٹھہر کے تو بے آسرا ہوئے
خانہ بدوش تھے تو سہارا سفر کا تھا

راہیں الگ ہوئیں تو یہ مجھ پر کھُلا ظہیر
وہ ہمسفر نہیں تھا ، خسارہ سفر کا تھا

ظہیر احمد ظہیر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۲۰۰۵​
 
بہت خوب ظہیر بھائی۔
رہبر نہیں نصیب میں شاید مرے لئے
جو ٹوٹ کر گرا ہے ، ستارہ سفر کا تھا

رُکنے پہ کر رہا تھا وہ اصرار تو بہت
مجبوریوں میں اُس کی اشارہ سفر کا تھا

آتی تھی اُس کے پاؤں سے زنجیر کی صدا
سامان گرچہ کاندھوں پہ سارا سفر کا تھا

راہیں الگ ہوئیں تو یہ مجھ پر کھُلا ظہیر
وہ ہمسفر نہیں تھا ، خسارہ سفر کا تھا
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
جب تک امید ِ منزل ِ جاناں تھی ہمقدم
دل کو ہر اک فریب گوارا سفر کا تھا
آہا
رُکنے پہ کر رہا تھا وہ اصرار تو بہت
مجبوریوں میں اُس کی اشارہ سفر کا تھا
کمال
آتی تھی اُس کے پاؤں سے زنجیر کی صدا
سامان گرچہ کاندھوں پہ سارا سفر کا تھا
پاؤں سے زنجیر کی صدا
کاندھوں پہ سفر کا ساماں
کیا خوب تلازمے ہیں
نکلا تلاش ِ ذات کا ساحل بھی نامراد
دریا کے اُس طرف بھی کنارہ سفر کا تھا
مزہ آ گیا
رستہ کٹا تو ساتھی یہ کہہ کر الگ ہوئے
منزل بخیر ! ساتھ ہمارا سفر کا تھا
حسبِ حال
لوٹا تو پھرملی مجھے تحفے میں اک کتاب
دیکھا تو ایک تازہ شمارہ سفر کا تھا
زبردست
سپرب
 

فاتح

لائبریرین
بستی میں ہم ٹھہر کے تو بے آسرا ہوئے
خانہ بدوش تھے تو سہارا سفر کا تھا
ہائے ہائے ہائے
کیا المیہ ہے
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
جب تک امید ِ منزل ِ جاناں تھی ہمقدم
دل کو ہر اک فریب گوارا سفر کا تھا
اعلیٰ۔۔۔۔

نکلا تلاش ِ ذات کا ساحل بھی نامراد
دریا کے اُس طرف بھی کنارہ سفر کا تھا
کیا کہنے۔۔۔

بستی میں ہم ٹھہر کے تو بے آسرا ہوئے
خانہ بدوش تھے تو سہارا سفر کا تھا
واہ۔۔۔ واہ۔۔۔ دلفریب۔۔۔ بہت خوب۔۔۔۔
 
Top