محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
الف عین ، یاسر شاہ
تسلیم کے سانچوں میں ہیں ڈھالے ہوئے ہم لوگ
ہر ہانکنے والے کے حوالے ہوئے ہم لوگ
افسوس کہ کس خاک پہ کر بیٹھے قناعت
یا رب تری جنت سے نکالے ہوئے ہم لوگ
احوالِ زمانہ سے تغافل جہاں برتا
تاریخ کے کتبوں کے حوالے ہوئے ہم لوگ
دم بھر کی بھی راحت کو سمجھتے ہیں غنیمت
درد و غم و اندوہ میں پالے ہوئے ہم لوگ
یوں راہ سے بھٹکایا ہمیں راہبروں نے
خونخوار درندوں کے نوالے ہوئے ہم لوگ
ہو اذنِ حضوری تو دکھائیں تجھے آ کر
جو زخم ہیں سینوں میں سنبھالے ہوئے ہم لوگ
ہر ہانکنے والے کے حوالے ہوئے ہم لوگ
افسوس کہ کس خاک پہ کر بیٹھے قناعت
یا رب تری جنت سے نکالے ہوئے ہم لوگ
احوالِ زمانہ سے تغافل جہاں برتا
تاریخ کے کتبوں کے حوالے ہوئے ہم لوگ
دم بھر کی بھی راحت کو سمجھتے ہیں غنیمت
درد و غم و اندوہ میں پالے ہوئے ہم لوگ
یوں راہ سے بھٹکایا ہمیں راہبروں نے
خونخوار درندوں کے نوالے ہوئے ہم لوگ
ہو اذنِ حضوری تو دکھائیں تجھے آ کر
جو زخم ہیں سینوں میں سنبھالے ہوئے ہم لوگ