ہزار الفت كى چاه كى پر
بڑا تعصب خمیرميں تھا

بڑے چھپائے تھے عيب ہم نے
وه ره گيا جو ضمير ميں تھا

جگہ جگہ پر لہو پڑا ہے
یہ سرخ كينہ مشير ميں تھا

كسو كو يادوں سے مل گيا ہے
ذرا سا نقطہ لكير ميں تھا

خزاں ہےہم سے، بہارہم ہیں
بہت سا غصہ اسير ميں تھا

نگاه نم اور لبوں پہ بلبل
وه دل، وه جگرا تو ميرؔميں تھا

يہ آج فرصت سے كِھل رہا ہے
جو رنگ تيرے فقير ميں تھا
اُسامہ جمشيدؔ
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
یہ اشعار سمجھ میں نہیں آئے

جگہ جگہ پر لہو پڑا ہے
یہ سرخ كينہ مشير ميں تھا

كسو كو يادوں سے مل گيا ہے
ذرا سا نقطہ لكير ميں تھا

خزاں ہےہم سے، بہارہم ہیں
بہت سا غصہ اسير ميں تھا

اس کے علاوہ
نگاه نم اور لبوں پہ بلبل
بہتر ہو کہ بلبل کی بجائے ’نغمہ‘ لایا جائے
 
Top