کاشفی
محفلین
ہمارا سینہ ہے مسکن خدا کا
(شایق مفتی - 1915ء)
ہمارا سینہ ہے مسکن خدا کا
دل پُرداغ ہے گلشن خدا کا
یہ سچ ہے “مَن لہ المولٰی لہُ الکُل“
تماشا دیکھ تو بھی بن خدا کا
محبت بڑھتے بڑھتے عشق ہوجائے
یہی دانہ بنے خرمن خدا کا
تجلی سے عیاں میدانِ دل میں
یہی ہے وادیِ ایمن خدا کا
خدا کا دوست ہے ہر دوست اُن کا
عدو احمد کا ہے دشمن خدا کا
رہے تازہ گلِ باغِ محبت
پھلا پھولا رہے گلشن خدا کا
بہت دنیا میں ترسے لوگ شایق
کریں گے حشر میں درشن خدا کا
(شایق مفتی - 1915ء)
ہمارا سینہ ہے مسکن خدا کا
دل پُرداغ ہے گلشن خدا کا
یہ سچ ہے “مَن لہ المولٰی لہُ الکُل“
تماشا دیکھ تو بھی بن خدا کا
محبت بڑھتے بڑھتے عشق ہوجائے
یہی دانہ بنے خرمن خدا کا
تجلی سے عیاں میدانِ دل میں
یہی ہے وادیِ ایمن خدا کا
خدا کا دوست ہے ہر دوست اُن کا
عدو احمد کا ہے دشمن خدا کا
رہے تازہ گلِ باغِ محبت
پھلا پھولا رہے گلشن خدا کا
بہت دنیا میں ترسے لوگ شایق
کریں گے حشر میں درشن خدا کا