حسینی
محفلین
ہماری جنگ جاری ہے، پاکستانی طالبان
پاکستانی طالبان کا کہنا ہے کہ ابھی تک پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع نہیں ہوئے، وہ اب بھی فوج کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں۔
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی طالبان نے کہا ہے کہ فوج ان کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں۔ وہ اب بھی پاکستانی فوج کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں۔ پاکستان کے ساتھ ابھی تک امن مذاکرات شروع نہیں ہوئے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے آج ایک نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہماری جنگ جاری ہے۔ یہ حکومت نے شروع کی تھی اور اسے ہی ختم کرنا ہو گی۔ واضع رہے کہ پاکستانی سیاسی جماعتوں نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی حمایت کی ہے تاہم فوجی سربراہ نے کہا ہے کہ طالبان کو امن مذاکرات کا بہانہ بنا کر تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گزشتہ روز پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہا تھا کہ کسی کو یہ گمان نہیں ہونا چاہیے کہ دہشتگردوں کی شرائط تسلیم کی جائیں گی۔ سیاسی عمل کے ذریعے قیامِ امن کی کوششوں کو ایک موقع دینا سمجھ میں آتا ہے لیکن کسی کو اس غلط فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہیے کہ دہشتگرد ہمیں اپنی شرائط تسلیم کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستانی فوج قوم کی امنگوں کے مطابق ہر قیمت پر دہشتگردی کے عفریت سے لڑنے کے لیے پُرعزم ہے اور اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کی صلاحیت اور عزم موجود ہے۔ دہشتگردوں کو قیامِ امن کے لیے سیاسی عمل کا فائدہ نہیں اٹھانے دیا جائے گا۔
http://dunya.com.pk/index.php/taza-tarian/2013-09-17/192634
پاکستانی طالبان کا کہنا ہے کہ ابھی تک پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع نہیں ہوئے، وہ اب بھی فوج کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں۔
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی طالبان نے کہا ہے کہ فوج ان کے خلاف محاذ کھولے ہوئے ہیں۔ وہ اب بھی پاکستانی فوج کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں۔ پاکستان کے ساتھ ابھی تک امن مذاکرات شروع نہیں ہوئے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے آج ایک نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہماری جنگ جاری ہے۔ یہ حکومت نے شروع کی تھی اور اسے ہی ختم کرنا ہو گی۔ واضع رہے کہ پاکستانی سیاسی جماعتوں نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی حمایت کی ہے تاہم فوجی سربراہ نے کہا ہے کہ طالبان کو امن مذاکرات کا بہانہ بنا کر تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گزشتہ روز پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہا تھا کہ کسی کو یہ گمان نہیں ہونا چاہیے کہ دہشتگردوں کی شرائط تسلیم کی جائیں گی۔ سیاسی عمل کے ذریعے قیامِ امن کی کوششوں کو ایک موقع دینا سمجھ میں آتا ہے لیکن کسی کو اس غلط فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہیے کہ دہشتگرد ہمیں اپنی شرائط تسلیم کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستانی فوج قوم کی امنگوں کے مطابق ہر قیمت پر دہشتگردی کے عفریت سے لڑنے کے لیے پُرعزم ہے اور اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کی صلاحیت اور عزم موجود ہے۔ دہشتگردوں کو قیامِ امن کے لیے سیاسی عمل کا فائدہ نہیں اٹھانے دیا جائے گا۔
http://dunya.com.pk/index.php/taza-tarian/2013-09-17/192634