ہماری جنگ نظریاتی ہے طاقت کے ذریعے کمزور نہیں کیا جا سکتا، سربراہ تحریک طالبان مہمند

ہماری جنگ نظریاتی ہے طاقت کے ذریعے کمزور نہیں کیا جا سکتا، سربراہ تحریک طالبان مہمند

ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے

کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے امیرعمر خالد خراسانی کا کہنا ہے کہ ہماری جنگ نظریاتی ہے طاقت کے ذریعے ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاک فضائیہ کی جانب سے جیٹ طیاروں کی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کے جواب میں عمر خالد خراسانی کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جنگ نظریاتی ہے اور طاقت کے استعمال سے ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی طاقت سے نہیں ڈرتے، ہر عمل کا درعمل ضرور ہوتا ہے۔
دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی نے دعوی کیا ہے پاک فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری وزیراعظم نواز شریف کی اجازت سے کی۔
واضح رہے کہ پاک فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کرکے غیر ملکیوں سمیت 38 شر پسندوں کو ہلاک اور بھاری تعداد میں اسلحہ اور بارود تباہ کردیا تھا۔

http://www.express.pk/story/229135/
 
اس سے بڑا جھوٹ اور کیا ہو سکتا ہے، درحقیقت طالبان مذہب کا نام استعمال کر کے ایک سیاسی جنگ،بندوق کے زور پر لڑ رہے ہیں۔ اسلام میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کی کوئی گنجائش نہیں اور طالبان ہولناک جرائم کے ذریعہ اسلام کے چہرے کو مسخ کررہے ہیں۔

کیا طالبان کی جنگ نظریاتی ہے ؟
http://awazepakistan.wordpress.com
 
آخری تدوین:
ٹھیک ہی تو کہا ہے اس شخص نے کہ انکی جنگ نظریاتی ہے، ۔۔۔۔اور ہم سب جانتے ہیں کہ دین کسی نظریے(Ideology) کا نام نہیں ہے۔ کیونکہ نظریے کی بنیاد انسان کی فکر و نظر ، سوچ اور فلسفے پر ہوتی ہے جبکہ دین کسی کی عقل کے نتیجے میں وجود میں آنے والا نظریہ نہیں ہوتا۔۔۔۔دنیا میں سارا فساد نظریاتی لوگوں نے ہی تو پھیلایا ہوا ہے
 
Top