بلال جلیل
معطل
ہمارے دل پہ جو زخموں کا باب لکھا ہے
اسی میں وقت کا سارا حساب لکھا ہے
کچھ اور کام تو ہم سے نہ ہو سکا لیکن
تمہارے ہجر کا اک اک عذاب لکھا ہے
سلوک نِشتروں جیسا نہ کیجئے ہم سے
ہمیشہ آپ کو ہم نے گُلاب لکھا ہے
تیرے وجود کو محسوس عمر بھر ہو گا
تیرے لبوں پہ جو ہم نے جواب لکھا ہے
ہوا فساد تو اس میں نہیں کسی کا قصور
ہوائے شہر نے موسم خراب لکھا ہے
اگر یقیں نہیں تو اٹھایئے تاریخ
ہمارا نام بصد آب و تاب لکھا ہے
منظر بھوپالی
اسی میں وقت کا سارا حساب لکھا ہے
کچھ اور کام تو ہم سے نہ ہو سکا لیکن
تمہارے ہجر کا اک اک عذاب لکھا ہے
سلوک نِشتروں جیسا نہ کیجئے ہم سے
ہمیشہ آپ کو ہم نے گُلاب لکھا ہے
تیرے وجود کو محسوس عمر بھر ہو گا
تیرے لبوں پہ جو ہم نے جواب لکھا ہے
ہوا فساد تو اس میں نہیں کسی کا قصور
ہوائے شہر نے موسم خراب لکھا ہے
اگر یقیں نہیں تو اٹھایئے تاریخ
ہمارا نام بصد آب و تاب لکھا ہے
منظر بھوپالی