مردوں سے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان (مفہوم):
- تم مردوں میں سے بہترین مرد وہ ہے، جو اپنے اہل خانہ (بالخصوص اپنے بیوی بچوں) کے ساتھ بہترین ہو،
- مرد کی جنت اس کی ماں کے قدموں تلے ہے۔
- جو مرد تین بیٹیوں، یا تین بہنوں کو پال پوس کر جوان کرے، اس کی تعلیم و تربیت کرے اور اس کی شادی کردے تو وہ مرد جنتی ہے
- قرآن مردوں کو حکم دیتا ہے کہ وہ نامحرم عورتوں پر (بُری) نگاہ نہ ڈالیں۔ حدیث کہتی ہے کہ اگر اتفاقاً نظر پڑجائے تو پہلی نظر معاف ہے، اگر وہ نظر فوراً ہٹا لے
اسلام مردوں اور عورتوں دونوں کو نصیحت کرتا ہے۔ تاکہ گھر اور معاشرہ میں ایک توازن قائم رہے۔ اور سارے رشتے مادر پدر آزاد نہیں ہوتے بلکہ ہر ایک کسی نہ کسی دوسرے کو ”جوابدہ“ ہوتا ہے۔ کسی بھی ٹیم کی عمدہ کارکردگی کا انحصار ”ٹیم ورک“ کے ساتھ ساتھ ”لیڈر شپ“ کی فرمانبرداری بھی ضروری ہے۔ اس کے بغیر کوئی ٹیم، کوئی دفتر، کوئی ادارہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔ گھر بھی ایک بنیادی یونٹ ہے، معاشرہ کا۔ اور ایک گھر میں شوہر قوام اور ٹیم لیڈر کی حیثیت رکھتا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب