جائیں، پھر ہم بھی نہیں بولتے!!!
ہاہاہا۔۔۔دلاؤں گا مشین کپڑے دھونے کی، تو بس یہ کر
زیادہ فلسفی مت بن، جرابیں دھو کے پہنا کر
ازراہِ تفنن!
ورنہ کون کمبخت اپنی لڑی کا بیڑہ غرق کرنا چاہے گا۔
بہنا آپ ذرا اوپر کے مراسلے پڑھیں ۔ہاہاہا۔۔۔ خوب ہے!!
کس نے آپ سے یہ کلام کہلوا ڈالا؟؟
بس کریں فلسفی بھائی، آمد ہی آمد ہو رہی ہے۔
ویسے یہ دو شعر اور ذہن میں آئے ہیں۔ جو متبادل کے طور پر استعمال ہو سکتے ہیں۔
ترے منحوس کمرے میں پہنچ کر سانس لینے پر
تڑپ کر مر گئے ڈاکو، جرابیں دھو کے پہنا کر
کسی ساحر سے کہتے وہ جلا ڈالے مگر ان پر
اثر کرتا نہیں جادو، جرابیں دھو کے پہنا کر
اب کیا بتائیں بہن! کبھی کبھار تو ۔۔۔ چلو رہنے ہی دو۔بس کریں فلسفی بھائی، آمد ہی آمد ہو رہی ہے۔
اتنی بدبو بھی آتی ہے کسی کی جرابوں سے؟؟
آپ نہ بتائیں، ہم سمجھ گئے۔اب کیا بتائیں بہن! کبھی کبھار تو ۔۔۔ چلو رہنے ہی دو۔
تڑپ کر۔۔۔ شیئر کر رہا ہوں۔ترے منحوس کمرے میں پہنچ کر سانس لینے پر
تڑپ کر مر گئے ڈاکو، جرابیں دھو کے پہنا کر