الف عین
صابرہ امین
محمد عبدالرؤوف
شاہد شاہنواز
عظیم
سید عاطف علی
-------------
ہم آج ترے ساتھ ملاقات کریں گے
غیروں کی نہیں تجھ سے تری بات کریں گے
--------
پوچھیں گے تجھے ہم سے محبّت ہے تو کتنی
آسان بہت تجھ سے سوالات کریں گے
--------
ہم تجھ کو سکھائیں گے محبّت کی ادائیں
الفت کی بیاں تجھ سے روایات کریں گے
----------
لائیں گے تجھے گھر میں محبّت کو سکھا کر
--------یا
لائیں گے تجھے گھر میں وفا تجھ کو سکھا کر
یوں پوری محبّت کی رسومات کریں گے
----------
بھولے گی ترے دل سے محبّت نہ ہماری
جب تجھ پہ جہاں بھر کی عنایات کریں گے
----------
گر تُو نے کبھی میری وفاؤں کو بھلایا
ہم تیری زمانے سے شکایات کریں گے
-----------
گر دل میں ترے شک ہے محبّت پہ ہماری
ہم دور ترے سارے ہی خدشات کریں گے
--------
مانوس نہیں تُو جو محبّت سے ہماری
ہم دور ترے سارے حجابات کریں گے
-------
بھولو گے کبھی دل سے نہ ارشد کی وفا کو
ہم پیار میں ایسے ہی کمالات کریں گے
------------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
صابرہ امین
محمد عبدالرؤوف
شاہد شاہنواز
عظیم
سید عاطف علی
-------------
ہم آج ترے ساتھ ملاقات کریں گے
غیروں کی نہیں تجھ سے تری بات کریں گے
--------
دوسرا تو کوئی میری مدد کو آتا ہی نہیں؟
درست
پوچھیں گے تجھے ہم سے محبّت ہے تو کتنی
آسان بہت تجھ سے سوالات کریں گے
--------
یہ تو بڑا مشکل سوال ہے بھائی!
شعر درست ہے
ہم تجھ کو سکھائیں گے محبّت کی ادائیں
الفت کی بیاں تجھ سے روایات کریں گے
----------
درست ہے تکنیکی طور پر، لیکن اداؤں کی جگہ کچھ اور سکھانے کی بات بہتر رہے گی
لائیں گے تجھے گھر میں محبّت کو سکھا کر
--------یا
لائیں گے تجھے گھر میں وفا تجھ کو سکھا کر
یوں پوری محبّت کی رسومات کریں گے
----------
دوسرا متبادل بہتر لگ رہا ہے
بھولے گی ترے دل سے محبّت نہ ہماری
جب تجھ پہ جہاں بھر کی عنایات کریں گے
----------
یہ بھی درست
گر تُو نے کبھی میری وفاؤں کو بھلایا
ہم تیری زمانے سے شکایات کریں گے
-----------
شتر گربہ! شکایات جمع کا محل بھی نہیں
گر دل میں ترے شک ہے محبّت پہ ہماری
ہم دور ترے سارے ہی خدشات کریں گے
--------
خدشات بھی جمع میں اچھا نہیں لگ رہا ہے
مانوس نہیں تُو جو محبّت سے ہماری
ہم دور ترے سارے حجابات کریں گے
-------
حجابات دور کرنا محاورہ نہیں ہے، کیا محبوب کو بے پردہ کرنے کا ارادہ ہے؟
بھولو گے کبھی دل سے نہ ارشد کی وفا کو
ہم پیار میں ایسے ہی کمالات کریں گے
------------
کمالات بجائے واحد کمال کے اچھا نہیں لگ رہا، ویسے چل سکتا ہے۔ البتہ "ایسے ہی" کی جگہ "کچھ ایسے" کہا جائے تو بہتر ہے
 
الف عین
(اصلاح)
--------------
ہم تجھ کو سکھائیں گے محبّت کو نبھانا
الفت کی بیاں تجھ سے روایات کریں گے
---------
گر تم نے کبھی میری محبّت کو بلایا
یوں اشک بہائیں گے کہ برسات کریں گے
------
گر دل میں ترے شک ہے وفاؤں پہ ہماری
---------------یا
گر تم کو بھروسہ نہیں الفت پہ ہماری
پھر کیسے محبّت کی شروعات کریں گے
---------
ڈرتے ہو محبّت سے بتاؤ تو بھلا کیوں
الفت کی نہ کریں بات تو کیا بات کریں گے
-------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
(اصلاح)
--------------
ہم تجھ کو سکھائیں گے محبّت کو نبھانا
الفت کی بیاں تجھ سے روایات کریں گے
---------
گر تم نے کبھی میری محبّت کو بلایا
یوں اشک بہائیں گے کہ برسات کریں گے
------
گر دل میں ترے شک ہے وفاؤں پہ ہماری
---------------یا
گر تم کو بھروسہ نہیں الفت پہ ہماری
پھر کیسے محبّت کی شروعات کریں گے
---------
ڈرتے ہو محبّت سے بتاؤ تو بھلا کیوں
الفت کی نہ کریں بات تو کیا بات کریں گے
-------
پہلا اور آخری شعر تو ٹھیک لگ رہے ہیں لیکن درمیانی دونوں اشعار نکال دیں، خواہ مخواہ کے لگتے ہیں
 

فہد اشرف

محفلین
اساتذہ سے طالب علمانہ سوال۔۔۔
"ساتھ ملاقات" لکھنا کیسا ہے؟ کیا اس کی جگہ "سے ملاقات " لکھنا زیادہ بہتر نہیں ہے؟
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اساتذہ سے طالب علمانہ سوال۔۔۔
"ساتھ ملاقات" لکھنا کیسا ہے؟ کیا اس کی جگہ "سے ملاقات " لکھنا زیادہ بہتر نہیں ہے؟
ٹیگنے کا شکریہ ، فہد ۔ جیسا کہ اعجاز بھائی نے فرمایا آج کل تو دونوں ہی مستعمل ہیں ۔
میرے مطالعے کی حد تک ”سے ملاقات” فصیح ہے ۔ ”ساتھ ملاقات” نسبتاً نئی زبان ہے۔ شاید صحافتی زبان سے جنم ہوا ہے اس کا ۔ ”ساتھ ملاقات” کی کوئی مثال شعر و ادب سے دینے سے قاصر ہوں ۔ واللّٰہ اعلم با الصواب۔
 
Top