ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
شاہد شاہنواز
محمّد خلیل الرحمن
----------
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
-----------
ہم بنائیں گے وطن کو اک فلاحی مملکت
تھی قرونِ اولیٰ میں جس طرح کی سلطنت
--------------
لوگ ہم کو جانتے ہیں بھیک منگی قوم ہیں
-----یا
بھیک ہم جو مانگتے ہیں دوسری اقوام سے
ہم سے جو ہے چھن چکی لانی وہی ہے تمکنت
----------
تجھ سے دوری کے سبب ہی آج یہ حالات ہیں
اب خدایا چاہتے ہیں ہم تری ہی معرفت
---------
شرمساری سے جھکا ہے سر ہمارا اے خدا
در پہ تیرے آ گئے ہیں دور اب ہو مسکنت
------------
سر بلندی پھر عطا ہو جو ہمارے پاس تھی
ہم سے جو کچھ کھو چکا ہے کیجئے وہ مرحمت
-----------
رحم کی دے بھیک یا رب در پہ ارشد ہے کھڑا
اُن کے صدقے مانگتا ہے جو ہیں عالی مرتبت
------------
شاہد شاہنواز
محمّد خلیل الرحمن
----------
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
-----------
ہم بنائیں گے وطن کو اک فلاحی مملکت
تھی قرونِ اولیٰ میں جس طرح کی سلطنت
--------------
لوگ ہم کو جانتے ہیں بھیک منگی قوم ہیں
-----یا
بھیک ہم جو مانگتے ہیں دوسری اقوام سے
ہم سے جو ہے چھن چکی لانی وہی ہے تمکنت
----------
تجھ سے دوری کے سبب ہی آج یہ حالات ہیں
اب خدایا چاہتے ہیں ہم تری ہی معرفت
---------
شرمساری سے جھکا ہے سر ہمارا اے خدا
در پہ تیرے آ گئے ہیں دور اب ہو مسکنت
------------
سر بلندی پھر عطا ہو جو ہمارے پاس تھی
ہم سے جو کچھ کھو چکا ہے کیجئے وہ مرحمت
-----------
رحم کی دے بھیک یا رب در پہ ارشد ہے کھڑا
اُن کے صدقے مانگتا ہے جو ہیں عالی مرتبت
------------