ہم بے ٹہرے ، اب دلیلیں پیش کیا کریں

ظفری

لائبریرین

اُس سے بچھڑنے کی تاویلیں پیش کیا کریں
ہم بے وفا ٹہرے ، اب دلیلیں پیش کیا کریں

جسےامان نہ ملی ، پتھر کی دیواروں میں
اُس شہر کو، محبت کی فصیلیں پیش کیا کریں

جھوٹے ہیں منصف ، اس کی عدالت میں
اور پھر سہمی یہ عدیلیں پیش کیا کریں

اُجالا ہوتا نہیں شہر میں کسی چراغ سے
آنکھوں کی روشن قندلیں پیش کیا کریں

تشنگیِ حیات ہی راس آئی ہو جسے ظفر
ایسے پیاسےکو ہم سبیلیں پیش کیا کریں‌​
 
Top