محمد اطھر طاھر
محفلین
ہم تو مرد ہیں جاناں
بڑے بے درد ہیں جاناں
سپنے بھول جاتے ہیں
وعدے توڑ جاتے ہیں
جو ہم سے پیار کر بیٹھے
اُسی کو چھوڑ جاتے ہیں
مردانگی کے پتھروں سے
کچل دیتے ہیں پھولوں کو
کہاں ہم یاد رکھتے ہیں
محبت کے اصولوں کو
ہمیں سب لوگ کہتے ہیں
مرد کو درد نہیں ہوتا
جس کو درد ہوتا ہے
شاید وہ مرد نہیں ہوتا
سو ہم تو مرد ہیں جاناں
بڑے بے درد ہیں جاناں
تخلیق
محمد اطہر طاہر ہارون آباد
بڑے بے درد ہیں جاناں
سپنے بھول جاتے ہیں
وعدے توڑ جاتے ہیں
جو ہم سے پیار کر بیٹھے
اُسی کو چھوڑ جاتے ہیں
مردانگی کے پتھروں سے
کچل دیتے ہیں پھولوں کو
کہاں ہم یاد رکھتے ہیں
محبت کے اصولوں کو
ہمیں سب لوگ کہتے ہیں
مرد کو درد نہیں ہوتا
جس کو درد ہوتا ہے
شاید وہ مرد نہیں ہوتا
سو ہم تو مرد ہیں جاناں
بڑے بے درد ہیں جاناں
تخلیق
محمد اطہر طاہر ہارون آباد