ہم جاہل ہی رہیں گے

زرقا مفتی

محفلین
قوموں کی برادری میں ہم جاہل کہلاتے تھے
آئندہ بھی ہمیں یہی افتخار حاصل رہے گا
اب ہر انگوٹھا چھاپ نوٹوں کے بل پر اسمبلی میں پہنچ سکے گا اور ہمارے لئے قانون سازی کرسکے گا
پہلے بھی افراد کے لئے قانون موم کی ناک کی طرح مڑ جاتا تھا
اب شاید اس کی ناک ہی کاٹ لی جائے گی
والسلام
زرقا
 

زینب

محفلین
گریجویشن کی شرط تھی تب بھی وڈیرے نام کے پڑھے لکھے ہی حکمران تھے اب وہ شرط نہیں رہی تو بھی وہی ہوں‌گے۔۔۔۔۔۔غریب تو صرف غریب ہوتاہے وہ ہمیشہ رہے گا۔۔۔پہلے یہ شرط تھی تو کان ساکمال ہوا پچھلے 5 سالوں میں زرداری کے بعد کوئی ائے گا تو وہ اپنے مطلب کے لیے شرط لگا دے گا۔۔۔کوئی فر نہیں پڑنے والا۔۔۔۔۔
 

زیک

مسافر
میرے خیال سے گریجویشن کی شرط بیکار تھی۔ اس کا استعمال زیادہ‌تر سیاسی مخالفین ہی کے خلاف ہوا اور اس شرط کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ لہذا اسے ختم کرنا ہی اچھا ہے۔
 
اگر کوئی پڑھا لکھا شخص الیکشن میں کھڑا ہو جائے تو اسکو ووٹ ہم نہیں دیتے ہیں۔۔۔۔ یا پھر سیاسی بازیگر اسکو اغوا کروالیتے ہیں۔۔۔۔
 

دوست

محفلین
بی اے پاس اسمبلیوں نے کونسا تیر مار لیا ہے۔ پچھلی بھی تھی یہ بھی ہے۔ وہی حال ہے۔ بس باپ کی جگہ بیٹا آگیا تھا۔ اب باپ جو ریٹائر ہوگئے تھے پھر میدان میں آجائیں‌ گے۔
 
Top